کون سی چیز ہے جو سستی ہو گئی ہے؟، شوکت یوسفزئی

مہنگائی کی شرح جو 38 فیصد پر چلی گئی تھی اب ڈیڑھ فیصد پر آگئی، افنان اللہ خان


مانیٹرنگ ڈیسک March 04, 2025
محسن داوڑ اورعلی وزیر کو باہر سے فنڈنگ ہوتی ہے، شوکت یوسفزئی۔ فوٹو:فائل

اسلام آباد:

رہنما تحریک انصاف شوکت یوسفزئی کا کہنا ہے کہ میرے خیال سے ہمیشہ یہ حکمران کہتے تھے کہ ہمارے پاس جادو کی چھڑی نہیں ہے۔ 

ایکسپریس نیوز کے پروگرام کل تک میں گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ پچھلے سال مہنگائی 23.1 فیصد تھی اب کہہ رہے ہیں مہنگائی 1.5 فیصد پر آگئی ہے، مجھے صرف یہ بتایا جائے کہ کون سا ملک ہے جو اس کی تعریف کر رہا ہے ؟، کون سی چیز ہے جو سستی ہو گئی ہے؟۔ 

یہ جو دعوے ہو رہے ہیں کہ جمہوریت مضبوط ہوئی ہے پارلیمنٹ کی بالادستی کہاں ہے؟آئین کہاں ہے؟۔

رہنما مسلم لیگ (ن) افنان اللہ خان نے کہا کہ انفلیشن اور ڈیفلیشن میں ایک بنیادی فرق ہے، مہنگائی کی شرح جو اوپر جا رہی تھی 38 فیصد پر چلی گئی تھی اب ڈیڑھ فیصد پر آگئی ہے۔ 

ایک سوال پر انھوں نے کہا کہ جب عدم استحکام پیدا ہو گا آپ ابھی حکومت ختم کر کے اترے ہیں، ہفتے بعد آپ کہہ رہے ہیں کہ ملک ڈیفالٹ کر جائے گا، انھوں نے 5 ارب ڈالر زر مبادلہ اڑایا ہے ایک مہینے میں،میاں نواز شریف صاحب کا جو وڑن تھا اس کی تکیمل پنجاب میں ہوتی ہوئی نظر آ رہی ہے آپ کے سامنے ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں