
ایک نئی تحقیق سے پتہ چلتا ہے کہ جو نوجوان ہر رات 7.7 گھنٹے سے کم سوتے ہیں ان میں ہائی بلڈ پریشر کا امکان زیادہ ہوتا ہے۔
امریکن ہارٹ ایسوسی ایشن کے اجلاس میں پیش کی گئی تحقیق کے مطابق، بے خوابی اور نیند کی کمی دونوں میں مبتلا افراد میں ہائی بلڈ پریشر بالخصوص ہائی سسٹولک پریشر کے امکانات پانچ گنا زیادہ ہوتے ہیں۔
سسٹولک پریشر وہ بلڈ پریشر ہوتا ہے جب آپ کا دل دھڑکتا ہے اور شریان کی دیواروں کے خلاف آپ کا خون کا زور پیدا کرتا ہے۔
محققین نے خبردار کیا ہے کہ نوعمری میں ہائی بلڈ پریشر انہیں زندگی بھر دل کی صحت کے مسائل سے دوچار کر سکتا ہے۔
سینئر محقق جولیو فرنانڈیز مینڈوزا نے کہا کہ اگرچہ ہمیں نوعمروں پر بڑے مطالعے میں اس ایسوسی ایشن پر مزید تحقیق کی ضرورت ہے، لیکن یہ کہنا صحیح ہے کہ نیند کی صحت دل کی صحت کے لیے اہم ہے اور ہمیں اسے نظر انداز نہیں کرنا چاہیے۔
تبصرے
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔