
زکوٰۃ اسلام کے بنیادی ارکان میں سے اہم فریضہ ہے ، زکوۃ ٰ ان افراد پر فرض ہوتی ہے جن کے پاس مقررہ نصاب سے زائد مال ایک سال تک موجود رہے.
یہ بات چیئرمین اسلامی نظریاتی کونسل اور جامعہ نعیمہ کے سربراہ ڈاکٹر علامہ راغب نعیمی نے ایکسپریس نیوز کو ایک انٹرویو میں بتائی۔
انہوں نے بتایا کہ زکوٰۃ اسلام کے بنیادی ارکان میں سے ایک اہم فریضہ ہے اور قرآن و حدیث میں اس کی سخت تاکید کی گئی ہے، زکوٰۃ ان افراد پر فرض ہوتی ہے جن کے پاس مقررہ نصاب سے زائد مال ایک سال تک موجود رہے، چاندی کے حساب سے نصاب ساڑھے باون تولہ چاندی ہے، جس کی موجودہ قیمت اسٹیٹ بینک کے مطابق تقریباً ایک لاکھ 80 ہزار روپے ہے اگر کسی کے پاس ایک سال تک ایک لاکھ 80 ہزار روپے یا اس سے زیادہ کی رقم موجود ہو، تو اسے ڈھائی فیصد کے حساب سے زکوٰۃ ادا کرنی ہوگی۔
زکوٰۃ کی تقسیم کے حوالے سے انہوں نے بتایا کہ قرآن میں آٹھ مستحقین کا ذکر ہے، ان میں فقرا، مساکین، زکوۃ اکٹھا کرنے والے، غلاموں کی آزادی، قرض دار، اللہ کی راہ میں خرچ، مسافر اور نئے مسلمان شامل ہیں۔
صدقہ فطر کے بارے میں انہوں نے بتایا فی کس کم از کم 220 روپے مقرر ہے، جبکہ جو لوگ زیادہ استطاعت رکھتے ہیں، وہ زیادہ دے سکتے ہیں۔
تبصرے
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔