ہائی پاور سلیکشن بورڈ پر ایف بی آر افسران کی پروموشن کا عمل روکنے کا حکم امتناع ختم


اسلام آباد ہائیکورٹ نے ہائی پاور سلیکشن بورڈ پر ایف بی آر افسران کی پروموشن کا عمل روکنے کا حکم امتناع ختم کر دیا۔
جسٹس سردار اعجاز اسحاق خان نے کیس میں احکامات جاری کیے۔ ہائیکورٹ نے ہائی پاور بورڈ کو ایف بی آر افسران کی پروموشن بورڈ کے لیے ایک ماہ کا وقت دے دیا ہے۔
عدالت نے حکم امتناع ختم کرتے ہوئے کہا کہ پروموشن بورڈ کی کارروائی ابھی مکمل نہیں ہوئی آج عدالت نے اسٹے ختم کر دیا، اب پروموشن بورڈ ایف بی آر افسران کی پروموشن کا ایک ماہ میں فیصلہ کرے۔
درخواست گزار شاہ بانو کی پٹیشن کے بعد ایف بی آر نے 13 مارچ کو ایک نوٹیفکیشن جاری کیا تھا۔
عدالت نے ان لینڈ ریونیو اور کسٹم افسران کی گریڈ 21 سے 22 میں ترقی کے لیے اجلاس بلانے کا حکم امتناع بھی ختم کر دیا۔
واضح رہے کہ 11 مارچ کو اسلام آباد ہائی کورٹ نے ایف بی آر افسران کی پروموشن کے لیے ہائی پاور سلیکشن بورڈ کا اجلاس نہ بلانے کا حکم برقرار رکھا تھا جبکہ بورڈ کا اجلاس نہ بلانے کے حکم امتناع میں 14 مارچ تک توسیع کر دی تھی۔
ہائیکورٹ نے وکیل کے عدالتی سوالات کا جواب نہ دینے پر چیئرمین ایف بی آر کو طلب کرنے کا عندیہ بھی دیا تھا۔
دوران سماعت، جسٹس سردار اعجاز اسحاق خان نے ریمارکس دیے تھے کہ اگر اوپر دیانتداری ہوتی تو پھر نیچے بھی ہوگی، اوپر ٹھیک نہ ہو تو نیچے بھی نہیں ہو سکتا۔