پی آئی اے کے جہاز کا غائب ہونے والا پہیہ کراچی ایئرپورٹ سے مل گیا

طیارہ سازکمپنی ایئربس نے پی آئی اے سے رابطے کے بعد  تیکنیکی نوعیت کی پیچیدہ تحقیقات کا آغازکردیا


آفتاب خان March 14, 2025

کراچی:

اڑان کے بعد پی آئی اے کے طیارے سے ٹوٹ کرگرنے والا لاپتا وہیل کراچی ایئرپورٹ رن وے سے متصل جہازوں کے پارکنگ ایریا سے مل گیا۔ طیارہ سازکمپنی ایئربس نے پی آئی اے سے رابطے کے بعد  تیکنیکی نوعیت کی پیچیدہ تحقیقات کا آغازکردیااورطیارے کی سابقہ اڑان سے متعلق مکمل رپورٹ طلب کرلی۔

ذرائع کے مطابق بدھ کی شام پی آئی اے  کی پرواز پی کے 306 جناح ٹرمینل ایئرپورٹ سے لاہور کے لیے روانہ ہوئی، ایئربس 320ساختہ طیارہ سوا سے ڈیڑھ گھنٹے کے بعد جس وقت لاہورایئرپورٹ کے رن وے پراترا توانجینئرنگ ٹیم پر معائنے کے دوران یہ عجیب وغریب انکشاف ہواکہ جہاز کے پچھلے ٹائروں میں سے ایک وہیل بمعہ حب یعنی لوہے یا المونیم/آہنی کڑے سمیت غائب تھا۔

اس غیرمعمولی لینڈنگ کے دوران قومی ایئرلائن کے کپتان کی مہارت کام آئی جوچھ میں سے  پانچ ٹائروں پرجہازکو اتارنے میں کامیاب رہے، واضح رہے کہ طیارے میں اگلی جانب 2 وہیل ہوتے ہیں،جنھیں نوز وہیل کہا جاتا ہے جبکہ پچھلے لینڈنگ گیئر میں دونوں جانب کل 4 ٹائرز ہوتے ہیں۔

ذرائع کےمطابق اس  انہونے واقعے کودیکھ کرگراؤنڈ اسٹاف،پی آئی اے کے ٹیکنیشن وانجنیئرز مخمصے کا شکارہوئے کہ آخراس جہازکا وہ وہیل پراسرارطورپرکہاں غائب ہوا؟ ابتدائی تلاش کے دوران کراچی ایئرپورٹ کے رن وے کے اطراف سے وہیل کے متعلق کچھ معمولی شواہد ملے تاہم 3 روزہ تلاش کے بعد بالآخرجمعے کی سہ پہر ایئربس 320 ساختہ طیارے کا لاپتا ٹائربمعہ حب رن وے سے کافی دوری پرواقع ناکارہ جہازوں کے پارکنگ ایریا سے  مل گیا۔

ذرائع کے مطابق تحقیقات سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ پہیہ طیارے کے ٹیک آف کے دوران ہی الگ ہو گیا تھا،لیکن حیران کن طور پر یہ نقص طیارے کی لاہورمیں لینڈنگ تک رپورٹ نہیں ہوا،اس واقعے نے ہوابازی کےحفاظتی معیارات پر سنگین سوالات کھڑے کر دیے ہیں۔

ایوی ایشن حکام اور پی آئی اے کی انجینئرنگ ٹیم اس سنگین واقعے کی مکمل تحقیقات کر رہی ہے تاکہ مستقبل میں ایسے واقعات کی روک تھام یقینی بنائی جاسکے، ابتدائی رپورٹس کے مطابق طیارے سے کلیدی نوعیت کے پرزے کے الگ ہونے کے درپردہ  ممکنہ وجوہات میں مینٹیننس پروسیجرز میں خامیاں، مینوفیکچرنگ ڈیفیکٹ، میٹریل کی فٹیگ شامل ہو سکتے ہیں، کیونکہ طیاروں کے فاضل پرزہ جات کو اسٹورکرتے وقت بہت زیادہ غیرمعمولی اقدامات کو یقینی بنایا جاتا ہے،جس میں ان کے ٹمپریچر سمیت معیارکو خاص طورپرپرکھاجاتا ہے۔

ذرائع بتاتے ہیں کہ طیارہ سازکمپنی ائیربس نے پی آئی اے سے رابطہ کیا ہےاوراس واقعے پرتیکنیکی نوعیت کی پیچیدہ تحقیقات کا آغازکردیا گیا ہے، ایئربس انتظامیہ نے مذکورہ طیارے کی مکمل رپورٹ طلب کی ہے جس میں گذشتہ 3 ماہ کا فلائٹ ڈیٹا ریکارڈ اورچیک لسٹ شامل ہے،اس کےساتھ ساتھ ایئربس کی جانب سے لینڈنگ گئیراوردیگراہم سسٹمزکی تفصیلی رپورٹ فراہم کرنے کا مطالبہ بھی کیا ہے۔

ترجمان پاکستان ائیرپورٹس اتھارٹی کے مطابق پرواز 306 کا لاپتا پہیہ کراچی کے جناح انٹرنیشنل ایئرپورٹ کے ریموٹ پارکنگ بے کے قریب، اصفہانی ہینگر کے قریب سے ملا، ایئرپورٹ کے وہیل  شاپ ٹیکنیشنز نے گراؤنڈڈ بوئنگ 777 طیارے کے لینڈنگ گیئر کے قریب پڑے 320 طیارے کے ٹائیر کی نشاندہی کی۔

 پاکستان ائیرپورٹس  اتھارٹی اس بات کی  تصدیق کرتی ہے کہ پہیے کی علیحدگی سے کسی جانی یا مالی نقصان کے شواہد نہیں ملے۔ متعلقہ حکام اس واقعے کی تحقیقات کر رہے ہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں