
کاؤنٹر ٹیررازم ڈپارٹمنٹ ( سی ٹی ڈی) نے کالعدم تنظیم ٹی ٹی پی الخوارج کے اہم کارکن کی 34 مقامات کی فوٹیجز حاصل کرلیں۔
سی ٹی ڈی پولیس نے گرفتار کالعدم تنظیم ٹی ٹی پی الخوارج کے اہم کارکن خلیل الرحمن کی 34 مقامات کی فوٹیجز حاصل کرلیں۔ فوٹیجز میں گرفتار ملزم کو مختلف علاقوں میں پیدل گھومتے دیکھا جاسکتا ہے۔گرفتار ملزم کھڈا مارکیٹ سے سعودی قونصلیٹ تک پیدل چلتا ہوا آیا۔ گرفتار ملزم سعودی قونصلیٹ کے قریب صدر جانے والی بس پر چڑھا ایکس 10 روٹ کی بس کے ذریعے ملزم ایمپریس مارکیٹ پہنچا۔
مزید پڑھیں: کراچی؛ طالبان کے حق میں وال چاکنگ کرنے والا ٹی ٹی پی کا اہم کارکن گرفتار
گرفتار ملزم بس سے اتر کر پیدل چلتا ہوا مزار قائد پر پہنچاگرفتار ملزم 3 بجکر 31 منٹ پرمزار قائد میں داخل ہوا تھا۔ملزم نے مزار قائد پر4 بجکر 10 منٹ پرٹی ٹی پی کے لیے ویڈیو بنائی۔ خلیل الرحمن 4 بجکر 40 منٹ پر مزارسے نکلا اور پارکنگ پلازہ سے ہوتا ہوا ایمپریس مارکیٹ پہنچا۔ملزم ساتھی کے ہمراہ صدر سے بس میں بیٹھا اور واپس ڈیفنس گی۔
انچارج سی ٹی ڈی راجہ عمر خطاب کے مطابق ملزم خلیل الرحمن کا تعلق نُور ولی اللہ گروپ سے ہے۔ ملزم نے الخوارج کمانڈر مصباح کے حکم پرملزم نے مزار قائد پر ویڈیوز بنائیں۔ گرفتار ملزم نے ویڈیوز کو سوشل میڈیا پر وائرل کیا اور دھمکی دی کہ ہم کراچی آگئے ہیں۔ گرفتار ملزم افغانستان میں دہشت گردی کی ٹریننگ بھی حاصل کرچکا ہے۔
خلیل الرحمن افغانستان سے کراچی آکرمخلتف ہوٹلوں پر کام کرتا رہا ہے۔ ملزم نے بعد میں ایک پرائیویٹ سیکیورٹی کمپنی میں ملازمت اختیار کرلی۔ انچارج سی ٹی ڈی نے مزید بتایا کہ گرفتارملزم ڈیفنس میں ایک بنگلے پرسیکیورٹی گارڈ کی ڈیوٹی کرتا تھا۔ ملزم رات میں دیواروں پرٹی ٹی پی کی وال چاکنگ کرتا تھا ۔گرفتار ملزم سے مذید تفتیش کا عمل جاری ہے اورتفتیش کے دوران مزید انکشافات متوقع ہیں ۔
تبصرے
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔