
بھارتی کرکٹ ٹیم کے رکن اور اسپنر یوزویندر چہل اور انکی اہلیہ دھناشری ورما کے درمیان طلاق کی درخواست پر نئی پیشرفت سامنے آگئی۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق ممبئی ہائی کورٹ نے بدھ کے روز کرکٹر یوزویندر چہل اور ان کی اہلیہ دھناشری ورما کی ہندو میرج ایکٹ کے تحت طلاق کی درخواست پر لاگو ہونے والی 6 ماہ کی پابندی (کولنگ آف پیریڈ) کو ختم کرتے ہوئے فیملی کورٹ کو ہدایت دی کہ وہ درخواست پر جمعرات تک فیصلہ سنائے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ جسٹس مادھو جمدار کی سنگل بینچ نے کہا کہ بھارتی کرکٹر 21 مارچ کے بعد دستیاب نہیں ہوں گے کیونکہ انہیں آئندہ انڈین پریمیئر لیگ (آئی پی ایل) شرکت کرنا ہے، اس لیے درخواست کو جلد از جلد نمٹایا جائے۔
مزید پڑھیں: میری فلم میں لیڈ رول کرلو؛ آر جے مہوش کا چہل کی ویڈیو پر تبصرہ
یوزویندر چہل اور انکی اہلیہ دھناشری ورما نے رواں برس 5 فروری کو فیملی کورٹ میں باہمی رضامندی سے طلاق کی درخواست دائر کی تھی، انہوں نے درخواست میں کہا تھا کہ 6 ماہ کی پابندی ختم کی جائے کیونکہ وہ باہمی رضامندی سے طلاق لینا چاہتے ہیں۔
مزید پڑھیں: آر جے مہوش کی چہل کیساتھ ڈیٹنگ؛ اداکارہ کا ردعمل آگیا
تاہم فیملی کورٹ نے 20 فروری کو ان کی درخواست مسترد کردی تھی، بعدازاں دونوں نے ہائیکورٹ کے فیملی کورٹ میں فیصلے کیخلاف اپیل کی تھی۔
ہندو میرج ایکٹ کے تحت ہر جوڑے کو طلاق دیے جانے سے پہلے 6 ماہ کی پابندی (کولنگ آف پیریڈ) سے گزرنا ضروری ہوتا ہے تاکہ اختلافات کو ختم کیا جاسکے۔
مزید پڑھیں: چہل نے دھنا شری سے طلاق کے بعد نئی لڑکی ڈھونڈھ لی، ہے کون؟
ہائی کورٹ کے جسٹس جمدار نے ان کی درخواست کو تسلیم کرتے ہوئے کہا چونکہ درخواست گزار چہل 21 مارچ کے بعد دستیاب نہیں ہوں گے، اس لیے فیملی کورٹ سے درخواست ہے کہ وہ آج (20 مارچ) تک ان کی طلاق کی درخواست پر فیصلہ سنائے۔
مزید پڑھیں: چہل، دھناشری ورما کے بعد ایک اور بھارتی کرکٹر کی طلاق؟ افواہیں
واضح رہے کہ چہل انڈین پریمئیر لیگ (آئی پی ایل) میں پنجاب کنگز کی نمائندگی کریں۔
دوسری جانب اہلیہ دھناشری ورما سے طلاق کی خبروں کے بیچ کرکٹر یوزویندر چہل کو چیمپئینز ٹرافی کے فائنل کے دوران اپنی دوست آر جے مہوش کیساتھ دیکھا گیا تھا جس کی تصاویر و ویڈیوز وائرل ہوئیں تھی۔
مزید پڑھیں: کیا چہل دھناشری ورما کو دھوکا دے رہے ہیں؟ تصویر وائرل
دونوں کی ایک دوسرے کیساتھ قربت کو دیکھ کر ڈیٹنگ کی خبریں گردش کررہی تھیں تاہم اداکارہ نے اس بات کی تردید کی ہے۔
تبصرے
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔