
نئی دہلی: رمضان کے مقدس مہینے میں ہر روز دوپہر کے بعد نیہا بھارتی دہلی کی تاریخی جامع مسجد پہنچتی ہیں، جہاں وہ روزہ داروں کے لیے افطار کا اہتمام کرتی ہیں۔
27 سالہ نیہا بھارتی ایک ہندو خاتون ہیں، جو گزشتہ تین برسوں سے روزے داروں کے لیے افطار فراہم کر رہی ہیں۔ ان کے اس اقدام کو ان کے والدین کی مکمل حمایت حاصل ہے، جو ہندوستان میں بڑھتی ہوئی مذہبی کشیدگی کے ماحول میں امن و بھائی چارے کا پیغام دینا چاہتے ہیں۔
نیہا بھارتی کا کہنا ہے کہ "میں چاہتی تھی کہ لوگوں تک یہ پیغام پہنچے کہ آج بھی ہندو مسلم اتحاد زندہ ہے۔ کئی لوگ بھائی چارے کی شاندار مثالیں قائم کر رہے ہیں اور اچھے کام کر رہے ہیں۔"
نیہا کے اس نیک عمل میں ہندو اور مسلمان دونوں ان کی مدد کرتے ہیں۔ کئی ہندو افراد بھی افطار کے لیے عطیات دیتے ہیں، اور نیہا کے ساتھ مل کر جامع مسجد میں روزے داروں کے لیے کھانے پینے کا انتظام کرتے ہیں۔
ان کے ساتھ کام کرنے والی رمشہ نور، جو آغاز سے ہی نیہا کا ساتھ دے رہی ہیں، کہتی ہیں کہ "یہ ایک مثبت پیغام ہے، خاص طور پر لڑکیوں کے لیے کہ وہ گھروں سے باہر نکلیں اور دوسروں کی مدد کریں۔ پہلے ہم دو لڑکیاں تھیں، اب ہماری ٹیم میں پانچ لڑکیاں شامل ہیں۔"
اناس احمد، جو نیہا کے اس افطار اہتمام میں ہمیشہ شامل ہوتے ہیں، کہتے ہیں کہ نیہا کی طرف سے افطار لینا ایک الگ ہی روحانی خوشی دیتا ہے۔
وہیں زید قریشی اور محمد افروز نے بھی نیہا کے کام کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ "یہ ہندو مسلم اتحاد کی بہترین مثال ہے۔ نیہا محبت بانٹ رہی ہیں اور بھائی چارے کا پیغام دے رہی ہیں، اللہ انہیں اجر دے گا۔"
نیہا بھارتی کا نیک عمل سوشل میڈیا پر بھی وائرل ہو رہا ہے، جہاں لوگ اسے بھائی چارے، مذہبی ہم آہنگی اور محبت کی شاندار مثال قرار دے رہے ہیں۔
تبصرے
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔