
لندن: برطانیہ کے شہر لوٹن میں ایک 18 سالہ نوجوان نکولس پراسپر کو اپنی ماں، بہن اور بھائی کے قتل اور اسکول پر حملے کی منصوبہ بندی کے جرم میں 49 سال قید کی سزا سنائی گئی۔
غیر ملکی خبررساں ادارے اے ایف پی کے مطابق، گزشتہ سال ستمبر میں نکولس پراسپر نے اپنی 48 سالہ والدہ جولیانا فالکن، 13 سالہ بہن گیسل اور 16 سالہ بھائی کائل کو شاٹ گن سے قتل کر دیا۔
قتل کے بعد ملزم نے اپنے پرائمری اسکول پر فائرنگ کا منصوبہ بنایا تھا، مگر پولیس نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے اسے حراست میں لے لیا۔ تفتیش کے دوران ملزم نے اعتراف کیا کہ وہ درجنوں طلبہ اور دو اساتذہ کو قتل کرنا چاہتا تھا۔
عدالت میں جج نے ملزم کو مخاطب کرتے ہوئے کہا، ’کیا آپ 21ویں صدی کے بدنام ترین اسکول شوٹر بننا چاہتے تھے؟‘
ملزم نے بتایا کہ وہ امریکہ میں ہونے والے سینڈی ہک اسکول فائرنگ اور ورجینیا ٹیک قتل عام جیسے حملے سے بھی زیادہ بڑا حملہ کرنا چاہتا تھا۔ تاہم، جب وہ اپنی ماں کو قتل کرنے گیا تو وہ جاگ گئی، چیخ و پکار سے پڑوسیوں کو خبر ہوگئی، اور انہوں نے پولیس کو اطلاع دے دی۔
تفتیش کے دوران ملزم کے پاس سے ایک نوٹ ملا، جس پر لکھا تھا: ’سب کو مار ڈالو‘، اور اس نے اپنے پرائمری اسکول کے کلاس رومز کی تصویریں بھی کھینچی تھیں۔
عدالت نے ملزم کو انتہائی خطرناک قرار دیتے ہوئے کہا کہ وہ شاید کبھی رہا نہ ہو سکے۔ پولیس رپورٹ کے مطابق، ملزم کو انٹرنیٹ پر بدنام قاتلوں اور اسکول فائرنگ کے واقعات میں غیر معمولی دلچسپی تھی۔
تبصرے
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔