
خیبرپختونخوا (کے پی) کے گورنر فیصل کریم کنڈی نے ملکی سیکیورٹی اداروں کے خلاف پراپیگنڈہ، انتہاپسندی کی فنڈنگ، سائبر حملے اور انفرا اسٹرکچر کو نقصان پہنچانے کی کوششیں ملک کی سالمیت کو خطرے میں ڈالنے کی سازشیں ہیں۔
گورنرخیبرپختونخوا کے پریس سیکرٹری کے دفتر سے جاری بیان کے مطابق گورنر خیبر پختونخوا فیصل کریم کنڈی نے انسٹی ٹیوٹ آف ریجنل اسٹڈیز (آئی آر ایس) اسلام آباد میں سیکیورٹی چیلینجز سے متعلق سیمینار میں بطور مہمان خصوصی شرکت کی اور اپنے خطاب میں اسٹریٹیجک اصلاحات کے ذریعے ملک میں امن و استحکام کے قیام کے عزم کا اعادہ کیا۔
فیصل کریم کنڈی نے پاکستان میں انتہاپسندی اور دہشت گردی کے خلاف جدوجہد میں خیبرپختونخوا کے کردار پر روشنی ڈالی اور صوبے کے عوام کی استقامت اور بہادری کو سراہا۔
انہوں نے کہا کہ افغانستان میں موجودہ عدم استحکام پاکستان کی سیکیورٹی پر براہ راست اثرانداز ہوتا ہے، سرحد پار سے غیر ریاستی عناصر کی نقل و حرکت دہشت گردی اور اسمگلنگ میں اضافے کا باعث ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ امن و استحکام کا قیام قومی ترقی کے لیے نہایت اہم ہے، متوازن اقتصادی ترقی، اچھی حکمرانی اور سماجی ترقی انتہاپسندی کا مقابلہ کرنے کے لیے ضروری ہیں۔
فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ سرمایہ کاری کے مواقع سے فائدہ اٹھانے کے لیے خصوصی اقتصادی زونز، تجارتی راہداریوں کی تعمیر، اسکلڈ ڈیولپمنٹ اور تعلیم کے فروغ کے ساتھ ساتھ بین المذاہب ہم آہنگی اور سماجی ہم آہنگی کو فروغ دینا امن اور استحکام کو یقینی بنانے کے لیے اہم عوامل ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ملکی سیکیورٹی اداروں کے خلاف پراپیگنڈہ، انتہاپسندی کی فنڈنگ، سائبر حملے اور انفرا اسٹرکچر کو نقصان پہنچانے کی کوششیں ملک کی سالمیت کو خطرے میں ڈالنے کی سازشیں ہیں۔
گورنر کے پی نے کہا کہ ملک میں انتہاپسندی اور دہشت گردی کے خاتمے کے لیے تمام سیاسی جماعتوں کو مل کر کام کرنا ہوگا۔
تبصرے
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔