کراچی، قاتل ہیوی ٹریفک سے اموات کا سلسلہ تھم نہ سکا، مزید 3 افراد سڑک پر کچل دیے گئے

مشتعل افراد افراد نے کنکریٹ مکسر کو نذر آتش کر دیا


یحییٰ خان March 21, 2025

کراچی:

شہر قائد میں قاتل ہیوی ٹریفک کی ہلاکت خیزی تھمنے کا نام نہیں لے رہی ہے گزشتہ رات بھی 3 مختلف واقعات میں 3 افراد سڑک پر کچل دیے گئے۔

لیاقت آباد 10 نمبر سندھ گورنمنٹ ہسپتال کے قریب 22 وہیلر ٹرالر کی ٹکر سے ایک بائیک سوار جاں بحق ہو گیا، جبکہ دوسرا زخمی ہو گیا۔

حادثے میں زخمی ہونے والے موٹر سائیکل سوار دونوں زخمیوں کو عباسی اسپتال منتقل کیا گیا مگر ایک نوجوان زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گیا۔

چھیپا ذرائع کے مطابق جاں بحق ہونے والے شخص کی شناخت حیدر علی قریشی ولد نعیم اللہ قریشی کے نام سے ہوئی ہے۔

اہلخانہ کے مطابق حیدر قریشی بفرزون میں ویلڈنگ کا کام کرتا تھا، اور دکان سے گھر واپس آ رہا تھا، متوفی شادی شدہ اور ایک بیٹے کا باپ تھا۔

اہلخانہ کے مطابق حیدر قریشی کورنگی کا رہائشی تھا اور وہ تین بھائیوں اور دو بہنوں میں سب سے چھوٹا تھا۔

پولیس نے واقعہ کی تحقیقات شروع کر دی ہیں، اور حادثے کے ذمہ دار ڈرائیور کو گرفتار کر کے 22 وہیلر ٹرالر کو اپنی تحویل میں لے لیا ہے۔

دوسرا واقعہ گلستان جوہر بلاک 19 خالد بیکرز کے قریب پیش آیا جہاں ایک کنکریٹ مکسر نے موٹر سائیکل سوار دو نوجوانوں کو ٹکر مار دی۔

کنکریٹ مکسر کی ٹکر سے ایک نوجوان موقع پر ہی جاں بحق ہو گیا، جبکہ دوسرا نوجوان زخمی ہو گیا ہے، زخمی کو اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔

جاں بحق ہونے والے نوجوان کی شناخت عبدالصبور کے نام سے ہوئی ہے، متوفی رابعہ سٹی کا رہائشی تھا۔

عینی شاہدین کا کہنا تھا ہائی روف گاڑی نے موٹر سائیکل کو ہٹ کیا جس کے بعد وہ نیچے گر گیا، پیچھے سے آنے والے کنکریٹ مکسر نے موٹر سائیکل سواروں کو کچل دیا۔

حادثے کے بعد مشتعل افراد افراد نے کنکریٹ مکسر کو نذر آتش کر دیا۔

عینی شاہدین کے مطابق عوام نے کنکریٹ مکسر کے ڈرائیور کو پکڑ کر پولیس کے حوالے کر دیا۔

تیسرا واقعہ کیماڑی 1 نمبر میں پیش آیا جہاں ڈبلیو 11 بس اسٹاپ کے قریب نامعلوم گاڑی کی ٹکر سے موٹر سائیکل سوار جاں بحق ہو گیا۔

جاں بحق نوجوان کی ابھی تک شناخت نہیں ہو سکی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں