
پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں آج کاروبار کا آغاز ریکارڈ ساز تیزی سے ہوا، تاہم بعد ازاں مندی کے نتیجے میں سرمایہ کاروں کے 31 ارب روپے سے زائد ڈوب گئے۔
آئی ایم ایف کے ساتھ جلد اسٹاف لیول معاہدہ طے پانے اور ایک ارب ڈالر کی قسط ملنے کی راہ ہموار ہونے، رواں سال جی ڈی پی نمو 3فیصد ہونے کی پیشگوئی جیسے مثبت سینٹی منٹس کے باوجود پاکستان اسٹاک ایکس چینج میں جمعہ کو 6روزہ تیزی کے بعد مندی رہی۔
مندی کے سبب 44فیصد حصص کی قیمتوں میں کمی واقع ہوئی جب کہ سرمایہ کاروں کے 31ارب 36کروڑ 45لاکھ 72ہزار 123روپے ڈوب گئے۔
وزیراعظم کے دورہ سعودی عرب سے وابستہ مثبت توقعات ودیگر مثبت معاشی اشاریوں کے سبب کاروبار کے آغاز میں ہی 636 پوائنٹس کی تیزی سے کے ایس ای 100 انڈیکس کی ایک لاکھ 19ہزار 405 پوائنٹس پر پہنچنے کی نئی تاریخ ساز سطح رقم ہوگئی تھی۔
بعد ازاں 61ارب روپے کی بھاری لیوریج پوزیشنز، کمرشل بینکس، فرٹیلائزر اور سیمنٹ سیکٹر میں فوری منافع کے حصول پر رحجان غالب ہونے سے جاری تیزی زیادہ دیر برقرار نہ رہ سکی اور ایک موقع پر 435 پوائنٹس کی مندی میں تبدیل ہوگئی، تاہم اختتامی لمحات میں نچلی قیمتوں پر دوبارہ خریداری سرگرمیاں بڑھنے سے مندی کی شدت میں قدرے کمی واقع ہوئی۔
پی ایس ایکس میں کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای 100 انڈیکس 327.60 پوائنٹس کی کمی سے 118442.18پوائنٹس کی سطح پر بند ہوا۔ کے ایس ای 30 انڈیکس 156.53پوائنٹس کی کمی سے 36375.52پوائنٹس، کے ایس ای آل شئیر انڈیکس 160.07پوائنٹس کی کمی سے 73466.22پوائنٹس اور کے ایم آئی 30انڈیکس 73.85 پوائنٹس کی کمی سے 51768.27 پوائنٹس پر بند ہوا۔
جمعہ کے روز کاروباری حجم جمعرات کی نسبت 45فیصد کم رہا اور مجموعی طور پر 36کروڑ 91لاکھ 19ہزار 112 حصص کے سودے ہوئے جب کہ کاروباری سرگرمیوں کا دائرہ کار 435 کمپنیوں کے حصص تک محدود رہا جن میں 193 کے بھاؤ میں اضافہ، 190 کے داموں میں کمی اور 52 کی قیمتوں میں استحکام رہا۔
جن کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں نمایاں اضافہ ہوا، ان میں یونی لیور پاکستان فوڈز کے بھاؤ 165.56روپے بڑھ کر 23565.55 روپے اور رفحان میظ پراڈکٹس کے بھاؤ 61.94روپے بڑھ کر 9100 روپے ہوگئے جب کہ الغازی ٹریکٹرز کے بھاؤ 26.40روپے گھٹ کر 545.30روپے اور لکی سیمنٹ لمیٹڈ کے بھاؤ 21.70روپے گھٹ کر 1527.79 روپے ہوگئے۔
تبصرے
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔