
پشاور ہائیکورٹ نے کوہاٹ میں سونے نکالنے کے لئے مرکری اور دیگر مضر صحت کیمیکلز کے استعمال کے خلاف دائر درخواست پر تحریری فیصلہ جاری کردیا۔
چار صفحات پر مشتمل فیصلہ جسٹس اعجاز انور نے تحریر کیا ہے۔ فیصلے میں کہا گیا ہے کہ ضلعی انتظامیہ کوہاٹ غیر قانونی کان کنی کرنے والوں کےخلاف کاروائی کرے۔ کان کنی میں مرکری کا استقبال صحت اور ماحول کے لئے نقصان دہ ہے۔ضلعی انتظامیہ کان کنی کے لئے حدود کا تعین کریں۔
فیصلے کے مطابق کمپنی ماحولیاتی معیار کے مطابق کام کریں۔ کان کنی سے ماحول خراب نہ ہوں۔ انوائرمنٹل پروٹیکشن ایجنسی نے جو معیار مقرر کیا اس پر عمل کیا جائے۔ درخواست گزار کے وکیل کے مطابق سونے کی کان کنی میں مرکری اور دیگر مضر صحت کیمیکلز استعمال ہورہا ہے۔ فائل پر موجود رکارڈ کے مطابق کان کنی ابھی تک شروع نہیں ہوئی۔
پشاور ہائی کورٹ کے فیصلے کے مطابق متعلقہ کمپنی نے یقین دہانی کرائی ہے کہ انوارمینٹل پروٹیکشن ایجنسی کے مقرر کردہ معیار پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔ مضر صحت کیمیکلز کے استعمال سے فضائی آلودگی پیدا ہورہی ہے۔ انوائرمنٹل پروٹیکشن ایجنسی نے جو معیار طے کیا ہے فریقین اس پر سختی سے عمل کریں۔ درخواست کو نمٹایا جاتا ہے۔
تبصرے
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔