30 روزہ جشن آزادی منانے پر حکمراں جماعت تقسیم ہوگئی

شہباز شریف اور حمزہ شہباز وزیراعظم نواز شریف پر30روزہ جشن منانے کے فیصلے پر نظرثانی کرنے کے لئے زور دیں گے


عبد المنان July 29, 2014
جشن پلان بچت پالیسی اور متاثرین آپریشن کی امداد سے متصادم ہے،چوہدری نثار کی مخالفت فوٹو:فائل

YEONGAM: 30روزہ جشن آزادی منانے کے معاملے پر خود حکمران جماعت مسلم لیگ (ن) کے اندراختلافات پیداہوگئے ہیں۔

(ن) لیگ کے انتہائی باوثوق ذرائع نے ایکسپریس ٹریبیون کو بتایا کہ وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے وزیراعظم سے درخواست کی ہے کہ تحریک انصاف کے 14 اگست کے آزادی مارچ سے نمٹنے کے لئے لیگی کارکنوں کو جشن آزادی کی تقریبات کے ذریعے متحرک کیا جائے۔ اس تجویز کے وزیر دفاع خواجہ آصف اور ان کے دیگر ہمنوا بھی حامی ہیں۔

دوسری طرف وزیر داخلہ چوہدری نثار نے وزیراعلیٰ اور ان کے صاحبزادے حمزہ شہباز کویاد دلایا ہے کہ سعد رفیق کی تحریک انصاف کا مقابلہ کرنے کی تجویز (ن) لیگ کی مقبولیت اور یکجہتی سے متصادم ہے۔ اکتوبر2011 ء میں بھی سعد رفیق اور ان کے ہمنوا پارٹی رہنماؤں نے مشورہ دیا تھا کہ 30 اکتوبر کو تحریک انصاف کی لاہور میں ریلی سے 2روز پہلے ن لیگ کے زیراہتمام ریلی منعقد کی جائے۔ اس وقت سعد رفیق اپنے آبائی شہر لاہور میں مطلوبہ حمایت حاصل نہ کرسکے جس سے پارٹی کو نہ صرف خفت اٹھانا پڑی بلکہ لاہور میں اس کی روایتی مقبولیت پر تشویش ابھرکرسامنے آئی۔ چوہدری نثار نے شہبازشریف کویاد دلایا اس جھٹکے سے نکلنے کے لئے6 ماہ سے زائد کا عرصہ بیت گیا۔

چوہدری نثار کی سربراہی میں کئی ارکان پارلیمنٹ پارٹی کے جشن آزادی کے پلان کے مخالف ہیں کیونکہ یہ پارٹی کی بچت پالیسی اور بے گھر افراد کی امداد کی حکمت عملی سے متصادم ہے۔ انھوں نے وزیراعلیٰ پر زور دیا کہ وہ پارٹی کے منشور پر عمل کرتے ہوئے جشن آزادی کی تقریبات سادگی سے منائیں، اس کے علاوہ ان تقریبات کے مجموعی اخرجات سے عوام کو آگاہ کیا جائے۔ انھوں نے شہباز شریف سے یہ بھی شکوہ کیا کہ مسلم لیگ کی طرف سے پناہ گزین کیمپ میں پارٹی رہنماؤں کی طرف سے روزہ افطارکرنے کا بھی اہتمام نہیں کیا گیا۔

ذرائع نے انکشاف کیا کہ شہباز شریف اور حمزہ شہباز وزیراعظم نواز شریف پر30روزہ جشن منانے کے فیصلے پر نظرثانی کرنے کے لئے زور دیں گے اور تجویز دیں گے کہ پارٹی کی طرف سے5مختلف کیمپوں میں متاثرین وزیرستان کے ساتھ 14اگست کی تقریبات منائی جائیں۔ دوسری طرف پنجاب کے وزیر محنت راجا اشفاق سرور نے کہاکہ 14اگست کی تقریبات منانے کے معاملے پر پارٹی میں تمام لیڈرایک صفحے پرہیں۔ اس کا فیصلہ ماڈل ٹاؤن میں ایک اجلاس میں ہوا تھا، اگر وزیراعظم اس میں تبدیلی کرنا چاہیں تواس کا اعلان یکم اگست سے پہلے کرنا ضروری ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔