
شہر قائد کے علاقے ڈیفنس سے اغوا کے بعد بے دردی سے قتل کیے جانے والے نوجوان مصطفیٰ عامر کے کیس کی پیروی کرنے والے قائم مقام پراسیکیوٹر جنرل منتظر مہدی کو نامعلوم افراد کی جانب سے دھمکیاں موصول ہوئی ہیں۔
قائم مقام پراسیکیورٹر جنرل نے ایکسپریس نیوز سے گفتگو میں تصدیق کی کہ مجھے بلا واسطہ دھمکیاں دی گئیں، ایک آڈیو میسج موصول ہوا جس میں انسداد دہشت گردی کی عدالت کے جج ذاکر حسین اور دو دیگر ججز کے نام لیے گئے۔
انہوں نے بتایا کہ میرے ساتھ کام کرنے والے فہیم پہنور کا تعاقب کیا گیا اور اُن کی گاڑی کو ٹکر مار کر نامعلوم افراد نے شیشے بھی توڑے جبکہ گاڑی سے لیپ ٹاپ نکال کر لے گئے۔
پراسیکیوٹر کے مطابق انہوں نے دھمکیوں کے بارے میں متعلقہ حکام کو آگاہ کردیا ہے۔ منتظر مہدی نے مطالبہ کیا کہ میں چاہتا ہوں آڈیو کا فرانزک کروایا جائے ساتھ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ مصطفیٰ عامر کیس میں وائس ریکارڈرنگ لیک ہونے کے باعث دھمکیاں دی گئیں ہیں۔
تبصرے
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔