آپ کی امداد کے مستحق دو مزید ادارے

المصطفیٰ اس وقت تک تقریباً اڑھائی لاکھ سے زائد افراد کی بینائی بحال کر چکا ہے


جاوید چوہدر ی March 23, 2025
www.facebook.com/javed.chaudhry

یہ2006کی انگلینڈ کی ایک سرد شام تھی‘پارک میںایک غم زدہ دل کی چیخیں گونج رہی تھیں‘اس کے پاس دو آپشن تھے‘ وہ اپنے کانوں میں انگلیاں ٹھونس لیتا یا پھر وہ انھیں قرب خداوندی کی نشانی سمجھ لیتا‘ وہ دوسرے آپشن پر آ گیا‘ اس نے اس پارک میں ایک ایسی دنیا کا خواب دیکھا جہاں امداد کی کوئی سرحد نہ ہو‘ جہاں احسان کا کوئی رنگ نہ ہو اور جہاں محبت قومیت اور عقیدے کی حدوں سے پرے ہو۔

یہ شخص عبدالرزاق ساجد تھا جس نے خدمت کا کام ایک چھوٹے سے مشن کے طور پر شروع کیا اور پھر ساری کائنات اس کی مدد کو آگئی۔ وہ اپنے پرپھیلاتا چلا گیا اور اس کی اڑان کی حد 24 ممالک تک پھیل گئی‘ وہ آگے دیکھنے کی ہمت رکھتا تھا‘ سو اس وقت آنکھوں کے سارے غم اسی کے پاس ہیں‘ اسے جب اندھیروں میں چلتے ہوئے لوگ یاد آتے تھے تو اس کا دل تڑپ تڑپ جاتا تھا۔ 

بھولی بسری گلیوں میں‘ دھول اڑاتی سڑکوں کے اس پار۔ وہ آنکھیں جو بصارت کی حس سے محروم ہوگئی ہیں اس کے لیے بہت تکلیف دہ تھیں‘ اس نے سوچا کہ المصطفیٰ اندھیروں کو ان کا مقدر نہیں بننے دے گا سو اس نے اپنے مفت آئی کیمپوں کے ذریعے پاکستان‘ بنگلہ دیش‘ کینیا‘ گیمبیا‘ سری لنکا‘ یمن‘ شام‘ انڈونیشیا‘ ملاوی‘ نائجیریا‘ افغانستان‘عراق اور برما میں بجھتی ہوئی شمعیں جلانی شروع کر دیں۔

المصطفیٰ اس وقت تک تقریباً اڑھائی لاکھ سے زائد افراد کی بینائی بحال کر چکا ہے۔المصطفیٰ کے محتاط ہاتھوں اور سرشار دل رکھنے والے ڈاکٹروں نے دنیا بھر میں زندگی بدل دینے والی سرجری کی‘ المصطفیٰ کے اسپتالوں اور آئی کیمپوں میں اپنی کھوئی ہوئی بصارت کے ساتھ مریض غیر یقینی صورت حال میں پہنچے اور کھلی آنکھوں کے ساتھ چلے گئے اور پھر ارض فلسطین ‘درد کے دریا ئے غزہ میں ڈوب گئی۔

جنگ کا آتش فشاں کھل گیا‘فاسفورس بم گرے‘ زمین کانپ اٹھی اور زخمیوں کی چیخیں آسمانوں سے ٹکرا ٹکرا کر لوٹ آئیں‘ کھنڈروں کے شہر نمودار ہونے لگے‘اسپتال قبرستان بن گئے‘ المصطفیٰ کو معلوم تھا کہ اب خاموشی کوئی آپشن نہیں‘7 اکتوبر 2023 کو چیئرمین عبدالرزاق ساجد ایک اٹوٹ عزم لے کر امداد لیے مصر روانہ ہوئے‘ وہ ہلال احمر‘ اردن کے شاہی خاندان کے ہاشمی ٹرسٹ اور اقوام متحدہ کی امدادی ایجنسی کے سامنے کھڑے ہوئے‘ اس بات کو یقینی بنانے کے لیے اتحاد قائم کیا کہ مدد ان لوگوں تک پہنچ سکے جو سخت ضرورت مند ہوں۔

رفاہ بارڈر اور کریم ابو سالم کے راستے سے لاکھوں پاؤنڈ مالیت کی انسانی امداد غزہ کام یابی سے بھیج دی گئی۔ دوائیں‘ صاف پانی‘ کمبل‘ خیمے‘ ایمبولینس‘ ہر شے امید کی علامت بن کرپہنچی اوردکھوں سے سرگوشی کی کہ وہ اکیلے نہیں ہیں۔ غزہ کے اسپتال خاک میں ملے توالمصطفیٰ نے خان یونس میں ایک فیلڈ اسپتال بنایا جو تباہی کے خلاف کھڑا ہو گیا‘ اس نے باقی تمام اسپتالوں کو بھی ادویات فراہم کرنا شروع کردیں۔

مصر میں غزہ کی سرحد پر اوپن کچن قائم کیا جہاں روزانہ اہلِ غزہ کو تازہ کھانا فراہم کیا جاتا تھا۔ المصطفیٰ کا ایک دستر خوان لاہور میں بھی ہے جہاں مردوں اور خواتین کے لیے علیحدہ علیحدہ انتظام کیا گیا ہے۔ چیئرنگ کراس کے قریب ایک ایسی جگہ بنا دی گئی ہے جہاں سے کوئی خالی پیٹ نہیں نکلتا۔

رمضان کے مہینے میں تو برکتیں اور بھی بڑھ جاتی ہیں۔ روزانہ کم از کم ایک ہزار روزہ دار ایک ساتھ روزہ افطار کرتے ہیں یہاں سے فوڈ پیکیجز دوسرے شہر وں میں بھی بھیجے جاتے ہیں‘ جہاںضرورت ہوتی ہے وہاں کھانا پہنچانے کا بندوبست کیا جاتا ہے۔عبدالرزاق ساجد کی بس یہی خواہش ہے کہ بھوک کبھی کسی بچے کی ہنسی نہ چرا سکے۔

لندن کے بعد لاہور المصطفیٰ کا قلعہ ہے۔ یہاں المصطفیٰ آئی اسپتال ہے جس کا آغاز 14 نومبر 2020میں کیا گیا‘ صرف چار سالوں میں موتیا کے 15,000 سے زیادہ آپریشن کیے گئے ہیں۔ اتنے کم وقت میں لاہور کی سب سے بڑی آنکھوں کی دیکھ بھال کی سہولت گاہ بن چکی ہے۔

یہاں پورے پاکستان سے آنکھوں کا مفت علاج کرانے کے لیے لوگ آتے ہیں۔ ان کا کھلے دل سے استقبال کیا جاتا ہے۔انھیں اور ان کے لواحقین کو مفت کھانا بھی دیا جاتا ہے۔ لاہور کے علاوہ اٹک اور مانسہرہ میں بھی المصطفیٰ اسپتال کام یابی کے ساتھ چل رہے ہیں۔

اٹک اور مانسہرہ کے المصطفیٰ اسپتال صرف آنکھوں کے نہیں بلکہ جنرل اسپتال ہیں جہاں پر ہر طرح کی طبی سہولتیں مفت فراہم کی جا رہی ہیں۔ڈھڈیال اور بحریہ انکلیو اسلام آباد میں بھی المصطفیٰ اسپتال تعمیر کیے جا رہے ہیں۔ المصطفیٰ کے معاملات صرف آئی اسپتال اور دسترخوان تک محدود نہیں۔ یتیم بچوں کی تعلیم و تربیت‘ سردیوں میں غریب خاندانوں کو رضائیاں‘ گرم کپڑے‘ جرسیاں اور گرم چادروں کی فراہمی‘ تھر اور جنوبی پنجاب کے علاقوں میں صاف پانی کی فراہمی، عید الاضحی پر اجتماعی قربانی کا اہتمام‘ مساجد کی تعمیر و تزئین‘ غریب خواتین کو ہنرمند بنانے کے لیے المصطفیٰ کے ووکیشنل انسٹیٹیوٹ‘ بھٹہ مزدور خاندانوں کی آزادی کے لیے ان کے قرض کی ادائیگی‘ اجتماعی شادیوں کا اہتمام‘ سیلابوں اور زلزلوں میں متاثرہ ہزاروں خاندانوں تک راشن پہنچانے کاکام‘ مسجد اقصیٰ میں قرآن مجید کی تجوید و قرأت اور تفہیم و تشریح کی کلاسز کے لیے۔

المصطفیٰ ویلفیئر ٹرسٹ یہ سارے کام صرف پاکستان میں نہیں دنیا کے چوبیس ممالک میں کررہا ہے اور یہ سب کچھ آپ کی مدد‘ آپ کی مہربانی‘ آپ کی سخاوت سے ممکن ہورہا ہے۔ آپ ہی امید کی کرنوں کو روشنیوں میں بدل سکتے ہیں۔آئیے المصطفیٰ ویلفیئر ٹرسٹ کا ساتھ دیجیے۔ یقینا اس کام سے آپ کو روحانی خوشی محسوس ہوگی۔ آپ اپنی زکوٰۃ اور صدقات المصطفیٰ ٹرسٹ کو دے سکتے ہیں۔

اکائونٹ ٹائٹل:

Al-Mustafa Welfare Trust-Zakat

بینک:Bank Makramah Limited

برانچ:1-3-29

اکائونٹ نمبر:

 01-03-29-20311-714-137435

آئی بین نمبر:

PK13SUMB0329027140137435

اکائونٹ ٹائٹل:

Al-Mustafa Welfare Trust

بینک:Bank Makramah Limited

اکائونٹ نمبر:

010402 20311 714 125639

آئی بین نمبر:

PK56SUMB0402027140125639

میں المصطفیٰ ویلفیئر ٹرسٹ کے ساتھ ساتھ لاہور کے ایسے ادارے کو بھی جانتا ہوں جو 43 سال سے ذہنی مریض بچوں کی بحالی کے لیے کام کر رہا ہے۔ یہ ادارہ کنگ ایڈروڈ میڈیکل کالج لاہور کی شعبہ اطفال کی دماغی امراض کی ہیڈ آف ڈیپارٹمنٹ ڈاکٹر خالدہ ترین نے 43 سال قبل جوہر ٹائون لاہور میں بنایا تھا۔ 

ادارے میں آج 150 بچے ایک گروپ میں اور 700 بچے دوسرے گروپ میں جنرل تعلیم کے ساتھ ساتھ فنی تربیت اور ہنر حاصل کر رہے ہیں‘ اسٹاف میں 25سے زائد سائیکالوجسٹ شامل ہیں جب کہ بچوں کی تربیت میں آرٹ اینڈ کرافٹ ٹریننگ‘ کھادی‘ کپڑا بننا‘ بلاک ٹریننگ‘ ووڈ کرافٹ‘ وال ہینگینگز‘ کارپینٹری کی عملی تربیت بھی شامل ہے۔

اس سینٹر میں حیدر علی نے 1998 میں شمولیت اختیار کی‘ دماغی عارضے کے ساتھ اس نے بچپن میں اپنا دایاں بازو بھی بجلی کے شاک لگ جانے سے کھو دیا تھا لیکن اتنی معذوریوں کے باوجود بھی یہ آج بلاک ٹریننگ کا شان دار کاری گر بن چکا ہے‘ بلال نے 2004 میں ادارے میں شمولیت اختیار کی اور ایک عمدہ پیراک بننے کے بعد اس نے پاکستان کی نمایندگی کرتے ہوئے اسپیشل اولمپک جو 2007میں شنگھائی (چین) میں ہوا میں تین گولڈ میڈل جیتے۔ 

آج وہ لاہور کے ایک نمایاں ادارے میں پیراکی کے کوچ کے طور پر خدمات انجام دے رہا ہے‘ یہ پاکستان کی اسپیشل اولمپک ٹیم میں فٹ بال بھی کھیلتا ہے۔سورۃ البقرہ میں اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے’’ جو لوگ اللہ کو قرض حسنہ دیتے ہیں اللہ ان کے قرضے کو کئی گناہ کر کے لوٹاتے ہیں‘‘۔ اسی اصول کی بنیاد پر پاکستانی معاشرے کے خوش حال طبقے سے اپیل کی جاتی ہے کہ وہ حسب استطاعت اس ادارے کی بھی عملی معاونت کریں اور رمضان کے بابرکت مہینے میں اور آنے والی عید کی خوشیوں میں اور اس کے بعد بھی ان زیرتربیت بچوں کو یاد رکھیں۔

آپ اپنی امداد درج ذیل اکائونٹس کے ذریعے بھجوا سکتے ہیں۔

بذریعہ کراس چیک:

اکائونٹ ٹائٹل: نیشنل سوسائٹی فار ایم ای ایچ چلڈرن

اکائونٹ نمبر:3032307000000811

ایڈریس:اسپیشل ایجوکیشن اینڈ ٹریننگ سینٹر‘ 43-Aسوک سینٹر‘ جوہر ٹائون لاہور

ٹیلی فون نمبر:+92-42-35401377, +92-4235401645-46

بذریعہ آن لائن ٹرانسفر:

اکائونٹ ٹائٹل:نیشنل سوسائٹی فار ایم ای ایچ چلڈرن

اکائونٹ نمبر:3032307000000811

IBAN نمبر:PK 86 FAYS 3032307000000811

بینک:فیصل بینک لمیٹڈ‘ برکت اسلامک بینکنگ

برانچ:برانچ کوڈ 3032‘ٹائون شپ لاہور

کسی بھی قسم کی مزید معلومات یا تصدیق کے لیے اس ای میل پر رابطہ کریں۔

khalidatareen@gmail.com

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں