
اسمگلنگ کسی بھی ملک کی معاشی ترقی اور استحکام کے لیے سنگین خطرہ بن سکتی ہے اس لیے پاکستان میں بھی حکومت نے معیشت کی بحالی اور عوام کی سلامتی کے تحفظ کے لیے اسمگلنگ کے خلاف ایک مؤثر کریک ڈاؤن شروع کیا ہے۔
حکومت کے اس کریک ڈاؤن کے دوران گزشتہ ہفتے ملک بھر سے 23,770 سگریٹ کے اسٹاک، 195 کپڑے کے تھان اور 0.114 ملین لیٹر ایرانی تیل ضبط کیے گئے ہیں۔ یکم ستمبر 2023 سے لے کر اب تک، 13,471.5 میٹرک ٹن کھاد اور 3,794.64 میٹرک ٹن آٹا بھی ضبط کیا جا چکا ہے۔
یہ تمام کارروائیاں اسمگلنگ کے خاتمے اور قانونی تجارتی عمل کو فروغ دینے کے لیے کی جا رہی ہیں۔
قانون نافذ کرنے والے اداروں کی جانب سے اب تک 35,134.61 میٹرک ٹن چینی اور 44,40,276 سگریٹ اسٹاک بھی ضبط کیے جا چکے ہیں۔ انسدادِ اسمگلنگ کریک ڈاؤن کے تحت ملک بھر میں 1,63,921 کپڑے کے تھان اور 24.172 ملین لیٹر ایرانی تیل بھی ضبط کیا گیا ہے۔
پاکستان کی حکومت اور اس کے قانون نافذ کرنے والے ادارے اسمگلنگ کے خلاف اپنی کارروائیاں جاری رکھنے کے لیے پُرعزم ہیں۔ یہ اقدامات نہ صرف ملکی معیشت کو بچانے میں مددگار ثابت ہو رہے ہیں بلکہ عوام کی زندگیوں کو بھی محفوظ بنا رہے ہیں۔
اس کریک ڈاؤن سے حکومت کی عزم و استقلال کا واضح پیغام ملتا ہے کہ پاکستان میں ہر قسم کی غیر قانونی سرگرمیوں کا خاتمہ کر کے معیشت کی پائیداری اور استحکام کے لیے عملی اقدامات کیے جا رہے ہیں۔
تبصرے
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔