
راولپنڈی کے تھانہ صادق آباد کے علاقے میں جعلی پولیس ملازمین نے دکاندار کو اغوا کر کے تشدد کا نشانہ بنایا اور آن لائن بینکنگ سے رقم ٹراسفر کرلی۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق تھانہ صادق آباد کے علاقے میں جعلی پولیس ملازمین نے دکاندار سے سنگین واردات کی، ملزمان دکاندار کو اغوا کرکے حبس بیجا میں رکھ کر کرنٹ لگا کے تشدد کیا اور آن لائن بینکنگ ایپ سے بھی رقم ٹرانسفر کی۔
واقعہ سامنے آنے پر سی پی او راولپنڈی خالد ہمدانی کا نوٹس پولیس نے مقدمہ درج کرکے ایک ملزم کو گرفتار کرلیا۔
پولیس کے مطابق متاثرہ شہری کا نام محمد سلیم جبکہ تعلق آزاد کشمیر کے علاقے لیپا سے ہے اور وہ صادق آباد میں رہائش پذیر تھا جہاں وہ جنرل اسٹور چلا رہا تھا۔
جنرل اسٹور پر دو افراد آئے جس میں سے ایک نے ٹراؤزر پولیس کی شرٹ اور دوسرے نے شلوار قمیص پہنی ہوئی تھی، انہوں نے اپنا تعارف پولیس اہلکار کی حیثیت سے کرایا اور تھانے کا حوالہ بھی دیا۔
مالک کے مطابق ملزمان نے دکان کی تلاشی لی اور 45 ہزار روپے کاؤنٹر جبکہ 15 ہزار روپے جیب سے نکال لیے، اس کے بعد دونوں تھانے کے نام پر مجھے آنکھوں پر پٹی باندھ کر ایک عمارت میں لے گئے جہاں پہنچ کر انہوں نے موبائل فون چیک کیا اور بینک ایپ دیکھ کر پاسورڈ پوچھا۔
دکاندار کے مطابق جب اُس نے پاسورڈ بتانے سے انکار کیا تو پھر ملزمان نے اسے کرنٹ لگایا جس پر اُس نے بتادیا اور پھر ملزمان نے اُسے ایک رات اور دن وہیں پر رکھا۔ اس دوران وہاں لڑکی بھی آئی جس کے ساتھ ویڈیوز اور تصاویر بنا کر بلیک میلنگ کی دھمکیاں دیں۔
دکاندار نے بتایا کہ ملزمان مجھے بیٹھک کے پاس چھوڑ کر فرار ہوگئے جب بینک اکاؤنٹ چیک کیا تو دونوں نے میرے بینک سے مختلف اکاؤنٹس سے پانچ لاکھ روپے ٹرانسفر کیے۔
سی پی او راولپنڈی خالد ہمدانی نے واردات کا سخت نوٹس لیا اور پولیس کو مقدمہ درج کرکے ملزمان کی گرفتاری کا ٹاسک سونپ دیا۔
پولیس حکام کا کہنا تھا کہ ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کرکے ایک ملزم کو گرفتار کرلیا جبکہ دوسرے ملزم اور لڑکی کی تلاش کے لیے چھاپے اور مزید تفتیش جاری ہے۔
تبصرے
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔