لاہور میں کوڑے کا ڈھیر سونے کی کان بن گیا، اربوں روپے کی کمائی ہوگی

ماحولیاتی منصوبے کے تحت کاربن کریڈٹ، بائیو گیس اور بجلی پیداوار سے 2 دہائی تک آمدن آئے گی


آصف محمود March 26, 2025

لاہور:

لاہور ویسٹ مینجمنٹ کمپنی کی ویسٹ ڈمپنگ سائٹ کو سولر پارک اور اربن فاریسٹری میں تبدیل کرنے کا کام تیزی سے جاری ہے۔ حکام کو امید ہے کہ منصوبہ کاپہلا مرحلہ رواں برس جولائی اور دوسرا مرحلہ سال کے آخرتک مکمل کر لیا جائیگا۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق کچرے کے اس ڈھیر سے نکلنے والی میتھین گیس کو پانچ بلین روپے کی سرمایہ کاری سے قابل استعمال توانائی میں تبدیل کیا جائیگا جبکہ ا س منصوبے سے کارب کریڈٹ بھی حاصل ہوگا
لاہور رنگ روڈ کے شمال میں محمود بوٹی کےقریب کچرے کے اونچے ڈھیر دکھائی دیتے تھے اور یہاں سے اٹھنے بدبو اور میتھین گیس ناصرف ماحولیاتی آلودگی کا سبب بن رہی تھی بلکہ مقامی شہریوں خاص طور پر لاہور ویسٹ مینجمنٹ کمپنی (ایل ڈبلیوایم سی ) کے ملازمین کی صحت کو بھی خطرات لاحق تھے۔

تاہم اب 42 ایکڑ پر پھیلے اور لگ بھگ 80 فٹ اونچے کچرے کے پہاڑ پر مٹی ڈال کر اسے سولرپارک اور اربن فاریسٹری میں تبدیل کیا جارہاہے۔ لاہور کے زیادہ تر کچرا اس جگہ پھینکا جاتا تھا تاہم 2016 میں اس سائٹ کو بند کرکے اس سے چند کلومیٹر دور لکھوڈئیر کے مقام پر دوسری سائٹ پر کچرا پھینکنا شروع کیا گیا اور اب وہ جگہ بھی تقریبا کوڑے سے بھر چکی ہے۔

سال 2023 میں اس وقت کی نگران حکومت نے محمود بوٹی ڈمپنگ سائٹ پرسولر انرجی کے ذریعےبجلی پیدا کرنے اور اس جگہ کو پارک میں تبدیل کرنے کا منصوبہ شروع کیا تھاجس کی فزیبیلٹی بھی بنائی گئی تھی تاہم اب موجودہ حکومت نے اس منصوبےکو وزیر اعلی پنجاب کے ستھرا پنجاب پروگرام میں شامل کرلیا ہے۔

لاہور ویسٹ مینجمنٹ کمپنی اور راوی اربن ڈویلپمنٹ اتھارٹی مشترکہ طور پر اس منصوبے پر کام کررہی ہیں ۔ ایل ڈبلیوایم سی کے چیف ایگزیکٹو آفسیر بابر بابر صاحب دین نے بتایا کہ اس منصوبے کے تحت 42 ایکڑ رقبے پر پھیلی اس لینڈفل سائیٹ سے گیس حاصل کی جائے گی جسے قریبی صنعتوں کو بیچا جائے گا۔

اس مقصد کے لئے کچرے کے اس ڈھیر کی اوپری سطح جسے اب ایک میدان کی شکل میں تبدیل کردیا گیا ہے اس میں مختلف مقامات پر تقریبا ایک فٹ قطر کے پلاسٹک کے پائپ نصب کئے گئے ہیں جن کے ذریعے گیس حاصل کی جائیگی۔

انہوں نے بتایا کہ سائٹ کے اوپری 11 ایکڑ رقبے پر ایک سولر پارک بنایا جائے گا جو تقریباً پانچ میگا واٹ بجلی پیدا کرے گا جبکہ اطراف میں 31 ایکڑرقبے پر اربن فاریسٹری کےتحت مختلف درخت لگائے جائیں گے، یہاں واک ویز بھی بنائے جائیں گے۔

راوی اربن ڈویلپمنٹ اتھارٹی (روڈا) کے چیف ایگزیکٹوآفیسر عمران امین کا کہنا ہے محمود بوٹی میں کچرے کے ڈھیر کو سونےکی کان بنا دیا گیا ہے جہاں سے کھربوں روپے کی کمائی ہوگی۔

روڈا کی کاوشیں،محمود بوٹی کوڑا ڈھیر سونا کی کان بن گیا،کھربوں کی کمائی ہوگی۔ ماحولیاتی منصوبہ میں کاربن کریڈٹ،بائیوگیس اور بجلی کی پیداوار سے دو دہائی تک آمدن آئیگی۔

کاربن کریڈٹ سے ہرسال دو سے تین ارب روپے ملیں گے جبکہ 5میگا واٹ بجلی بھی بیچی جائیگی، اسی طرح ڈمپنگ سائٹ سے پیداہونیوالی بائیو گیس بھی حکومت پنجاب کو اربوں کا ریو نیو دیگی۔ انہوں نےبتایا کہ اس منصوبے کے تحت کاربن کریڈٹ بھی حاصل کئے جائیں گے اور اس کی فزیبیلٹی تیار کرلی گئی ہے۔

واضح رہے کہ کاربن کریڈٹس کو دوسرے الفاظ میں گرین ہاؤس گیس کے اخراج میں مصدقہ کمی بھی کہا جا سکتا ہے۔ جب کوئی کمپنی، شخص یا ادارہ کوئی ایسا پراجیکٹ کرتا ہے جس سے گرین ہاؤس گیس ختم ہو یا کم ہو تو وہ کاربن کریڈٹس پیدا کرتا ہے۔

ایک میٹرک ٹن گرین ہاوس گیس ختم ہونے یا کم ہونے پر ایک کاربن کریڈٹ پیدا ہوتا ہے۔ عام طور پر کاربن مارکیٹ میں ایک کاربن کریڈٹ پراجیکٹ کی کوالٹی کو دیکھتے ہوئے پانچ امریکی ڈالر سے لے کر 50 ڈالر تک بکتا ہے۔ ایک سال میں اس پراجیکٹ کے ذریعے کاربن کریڈٹس کے ذریعے پانچ لاکھ سے ایک ملین امریکی ڈالر تک کما پائیں گے۔

اس منصوبے سے مقامی لوگ بھی خاصے خوش ہیں۔ مقامی سماجی اور تاجر رہنما حاجی محمد منیر مغل کہتے ہیں ڈمپنگ سائٹ سے اٹھنے والی بدبو اور گیسوں کی وجہ سے مقامی لوگ علاقہ سے ہجرت کررہے ہیں۔ مہمان اوررشتہ دار یہاں آنے سے گریز کرتے ہیں ، تاخیر سے ہی سہی لیکن شکر ہے حکومت کو اس کا خیال آیا اور کچرے کے اس پہاڑ کو ایک ماحول دوست مقام میں تبدیل کیا جارہا ہے۔

محمد منیر مغل نےکہا مقامی رہائشیوں اور تاجروں کی حکومت سے اپیل ہے کہ لکھوڈئیر ڈمپنگ سائٹ کو بھی ماحول دوست بنایا جائے، جس طرح محمود بوٹی میں سولرپارک اور جنگل لگایا جارہا ہے اسی طرح کا منصوبہ یہاں بھی شروع کیا جائے۔

حکام نے ایکسپریس نیوز کو بتایا کہ لکھوڈئیر ڈمپنگ سائٹ پر جلد کام شروع ہوجائیگا اور یہ منصوبے لاہور میں کو فضا کو بہتربنانے کے لئے گیم چینجر ثابت ہوں گے

ڈمپ سائٹ سے پیدا بائیو گیس بھی حکومت پنجاب کو اربوں کا ریونیو دے گی۔

سی ای او روڈا عمران امین کا کہنا تھا کہ محمود بوٹی میں شجرکاری اور سولرپارک کا بننا منصوبے کو مزید ماحول دوست بنائے گا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں

رائے

ہارڈ اسٹیٹ

Mar 30, 2025 02:24 AM |

’’ماں‘‘

Mar 30, 2025 01:29 AM |