
دیامر-بھاشا ڈیم کے متاثرین کے احتجاج کے بعد ہونے والے اجلاس میں حکام نے بتایا کہ زمین اور گھروں کے معاوضوں کی مد میں 151 ارب روپے ادا کردیے گئے ہیں اور دیگر معاہدوں پر عمل درآمد ہوگا۔
اے پی پی کی رپورٹ کے مطابق وفاقی وزیر برائے امور کشمیر، گلگت بلتستان اور سیفران امیر مقام کی زیر صدارت دیامر-بھاشا ڈیم کے متاثرین کے حوالے سے اہم اجلاس منعقد ہوا۔ جس میں وفاقی وزیر برائے آبی وسائل معین وٹو، چیئرمین واپڈا، سیکریٹری وزارت امور کشمیر گلگت بلتستان اور سیفران، چیف سیکریٹری گلگت بلتستان، پی این ڈی فنانس اور دیگر افسران نے شرکت کی۔
اجلاس میں دیامر-بھاشا ڈیم کے متاثرین کے مطالبات کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔
اجلاس کو بتایا گیا کہ ابھی تک زمین اور گھروں کے معاوضے کی مد میں 151 ارب روپے دیے جا چکے ہیں۔
وفاقی وزیر اور خصوصی کمیٹی کے چیئرمین نے کہا کہ اگرچہ 151 ارب روپے کے معاوضے دیے جا چکے ہیں مگر بقایہ 2010 اور 2015 میں ہونے والے معاہدوں پر عمل ہوگا جو واپڈا گلگت بلتستان حکومت اور متاثرین کے درمیان ہیں۔
انہوں نے کہا کہ متاثرین کے جو جائز تحفظات ہیں انہیں ہر قیمت پر دور کی جائے گی، چلاس میں کیڈٹ کالج، اسکولوں اور صحت بھی حکومت کی ترجیحات میں شامل ہے۔
وفاقی وزیر امیر مقام نے کہا کہ حکومتی کمیٹی متاثرین کی کمیٹی کے ساتھ بیٹھ کر مسائل حل کر دینا چاہیے۔
تبصرے
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔