
گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے ملیر ہالٹ میں تعزیت کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ٹریفک گردی کی بڑھتی ہوئی صورتحال پر شدید تشویش کا اظہار کیا، اور کہا کہ ہمارے پاس اختیار ہے نہ وسائل آخر کب تک بدنامی اپنے نام لیں۔
انہوں نے کہا کہ کراچی میں ٹریفک کی صورتحال بے حد خراب ہو چکی ہے اور اس کا فوری تدارک ضروری ہے، گورنر سندھ نے حکومت اور انتظامیہ پر زور دیا کہ وہ ہر صورت قوانین پر عملدرآمد کرائیں تاکہ ٹریفک کی بے ہنگم صورتحال کو روکا جا سکے۔
کامران ٹیسوری نے مزید کہا کہ دنیا میں آنے سے پہلے ہی بچوں کو کچلا جا رہا ہے قاتل ڈمپر ہنستے بستے خاندانوں کو اجاڑ رہے ہیں۔
مزید پڑھیں: ڈی آئی جی کو ایک ہفتے میرے حوالے کریں، ڈمپر حادثہ ہوا تو استعفیٰ دے دونگا، گورنر سندھ
انہوں نے اس بات کا عہد کیا کہ اگر ٹریفک قوانین پر عملدرآمد کا آغاز نہ ہوا تو وہ ڈمپروں کے سامنے کھڑے ہو کر احتجاج کریں گے، جیسا کہ انہوں نے پہلے بھی کہا تھا کہ اگر ان ڈمپرز کو روکا نہ گیا تو باہر نکل کر ان کے سامنے آؤں گا۔
گورنر سندھ نے ٹریفک گردی کو ایک سنگین مسئلہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ اگر اس پر قابو نہ پایا گیا تو حادثات کا سلسلہ جاری رہے گا۔ انہوں نے اس سلسلے میں آل پارٹیز کانفرنس (اے پی سی) بلانے کی تجویز بھی دی تاکہ اس مسئلے کا حل تلاش کیا جا سکے۔
کامران ٹیسوری نے سیاست پر بھی گفتگو کی اور کہا کہ کراچی لاوارثوں کا شہر نہیں ہے، اس پر سیاست نہ کی جائے۔ انہوں نے مزید کہا کہ سیاست الزام تراشی کے لیے نہیں، بلکہ عوام کے حقوق کے لیے ہونی چاہیے۔
یہ بھی پڑھیں: گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری کا مرتضی وہاب کے بیان پر ردعمل سامنے آ گیا
ان کا کہنا تھا کہ میں نے کہہ دیا ہے آج کے بعد میئر کراچی کو جواب نہیں دوں گا، وہ میرا چھوٹا بھائی ہے، جواب اللہ کو دینا ہے، سارے الزامات گورنر پر اور تم بری الزمہ، آج کے بعد میئر کراچی کو جواب نہیں دوں گا۔
گورنر سندھ نے کہا کہ آواز اٹھانے پر میرا مذاق اُڑاتے ہیں اور اختیارات یاد دلاتے ہیں، میری بات کو سنجیدہ لیا جاتا تو نقصان نہیں ہوتا، انہوں نے کہا کہ اس مسٗلے پر آفاق بھائی سے بھی رابطہ کیا ہے۔
کامران خان ٹیسوری کا کہنا تھا کہ آپ کو مجھے گورنر کے عہدے سے ہٹانے کا اختیار ہے جاؤ ہٹا دو لیکن آپ میری آواز بند نہیں کروا سکتے۔
مزید پڑھیں: ایک کروڑ لوگوں کی بددعاؤں کی وجہ سے آج بانی پی ٹی آئی جیل میں ہیں، گورنر سندھ
گورنر سندھ نے کہا کہ 18 ویں ترمیم کی پابندیوں کے باوجود میں عوام کے مسائل کو حل کرنے کے لیے کام کر رہا ہوں۔ مجھے فنڈز اور اختیارات دیے جائیں، میں سڑکیں بنا دوں گا۔
انہوں نے واضح کیا کہ اگر میری آواز کو سنجیدہ لیا جاتا تو اتنے حادثات نہ ہوتے، ہم جنازے اٹھاتے رہیں، اب ایسے نہیں چلے گا۔
گورنر نے کہا کہ انہوں نے جماعت اسلامی، اے این پی اور جے یو آئی کے رہنماؤں سے ٹریفک گردی کے حوالے سے بات کی ہے۔
تبصرے
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔