
واشنگٹن: امریکی کمیشن برائے بین الاقوامی مذہبی آزادی (یو ایس سی آئی آر ایف) کی ایک تازہ رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ بھارتی خفیہ ایجنسی "را" سکھ علیحدگی پسند رہنماؤں کے قتل میں ملوث رہی ہے۔ رپورٹ میں بھارت کی اقلیتوں کے ساتھ ناروا سلوک اور مذہبی آزادی پر بڑھتے دباؤ پر شدید تشویش کا اظہار کیا گیا ہے۔
رپورٹ میں امریکی حکومت سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ "را" پر خصوصی پابندیاں عائد کی جائیں کیونکہ یہ ایجنسی 2023 میں سکھ رہنماؤں کے خلاف قاتلانہ سازشوں میں ملوث رہی۔ اس کے علاوہ، بھارتی انٹیلیجنس کے سابق افسر وکاش یادیو پر بھی سکھ علیحدگی پسندوں پر حملوں میں ملوث ہونے کا الزام عائد کیا گیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق، 2024 میں بھارت میں مذہبی اقلیتوں کے خلاف حملے اور امتیازی سلوک شدت اختیار کر گئے۔ مودی حکومت اور ہندو قوم پرست جماعت بی جے پی نے مسلمانوں اور اقلیتوں کے خلاف نفرت انگیز تقاریر کو انتخابی مہم کے طور پر استعمال کیا۔
رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ بھارت میں اقلیتوں کے حقوق پر مسلسل حملے ہو رہے ہیں، جن میں امتیازی شہریت قوانین، زبردستی مذہب تبدیلی کے خلاف سخت قوانین، کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی، اور مسلم املاک کی مسماری شامل ہیں۔ ان وجوہات کی بنا پر، بھارت کو "خصوصی تشویش کے حامل ملک" قرار دینے کی سفارش کی گئی ہے۔
یہ رپورٹ ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب عالمی برادری بھارت میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر مسلسل سوالات اٹھا رہی ہے۔ اگر امریکہ بھارتی انٹیلیجنس ایجنسی پر پابندیاں عائد کرتا ہے، تو یہ مودی حکومت کے لیے ایک بڑا سفارتی چیلنج ثابت ہو سکتا ہے۔
تبصرے
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔