
سندھ ہائیکورٹ نے پسند کی شادی کرنے والی لڑکی تسلیم کی گمشدگی کیخلاف درخواست پر کار ڈرائیور کو پیش کرکے بیان ریکارڈ کرانے کا حکم دیدیا۔
سندھ ہائیکورٹ میں پسند کی شادی کرنے والی لڑکی تسلیم کی گمشدگی کیخلاف درخواست کی سماعت ہوئی۔ درخواستگزار کے وکیل نے موقف دیا کہ تسلیم نے مختیار سے پسند کی شادی کی تھی۔ ملزمان نے نارکوٹکس پولیس کی مدد سے تسلیم، مختیار، سلطان رسول بخش سمیت 5 افراد کو اغوا کیا۔ بعد میں 2 لوگوں کو تشدد کرکے چھوڑ دیا گیا اور 2 پر مقدمات بنا دیئے گئے۔ لیکن تسلیم کا پتا نہیں کہ اے کہاں اٹھا کر لے گئے۔
مزید پڑھیں: کراچی، راہ چلتی خواتین کو ہراساں کرنے والا ملزم پولیس کے ہاتھوں گرفتار
عدالت نے وکیل درخواستگزار سے استفسار کیا کہ آپ کو کس نے کہا کہ ان کو پہلے اغوا کیا گیا۔ درخواستگزار کے وکیل نے موقف اپنایا کہ ڈرائیور رسول بخش کو چھوڑ دیا گیا تھا انہوں نے بتایا ہے۔ سرکاری وکیل نے موقف دیا کہ تسلیم اور مختیار نے پسند کی شادی کی ہے۔ اس میں لاپتا کا کوئی کیس نہیں پسند کی شادی کا معاملہ ہے۔ عدالت نے کار ڈرائیور کو پیش کرکے بیان ریکارڈ کرانے کا حکم دیدیا۔
عدالت نے درخواست کی سماعت 22 اپریل تک ملتوی کردی۔ پولیس کے مطابق واقعے کا مقدمہ تھانہ ہوسڑی ٹھٹھہ میں درج کیا گیا تھا۔
تبصرے
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔