
لاہور پولیس کی حراست میں ہلاک نوجوان کی گرفتاری کے لیے پولیس نے پرائیوٹ گاڑی کا استعمال کیا جب کہ لاہور پولیس کے نوجوان اعجاز کو گھر سے گرفتار کرکے لیجانے کی کلوزسرکٹ فوٹیج سامنے آگئی۔
رپورٹ کے مطابق متوفی نوجوان کے گرفتاری کے لیے پولیس نے پرائیوٹ گاڑی کا استعمال کیا، پولیس کے نوجوان اعجاز کو گھر سے گرفتار کرکے لیجانے سے کلوزسرکٹ فوٹیج سامنے آگئی۔
فوٹیج کے مطابق صرف ایک اہلکار پولیس یونیفارم میں دیگر سادہ کپڑوں میں ملبوس تھے، گرفتاری کرنے والے آپریشن پولیس کے اہلکار تھے، اہلکاروں نے نوجوان کو سفید رنگ کی کار میں بھٹایا۔
فوٹیج کے مطابق نوجوان صحیح سلامت چل کر پولیس کی پرائیویٹ گاڑی تک آیا، کچھ دیر گفتگو کے بعد اہلکاروں نے نوجوان کو کار میں بٹھایا۔
پولیس نے کہا کہ اعجاز کی ہلاکت اچانک طبعیت خراب ہونے سے ہوئی، اعجاز کو گاڑی میں طبعیت خراب ہونے پر اسپتال لیجایا گیا۔
ورثاء نے الزام لگایا کہ نوجوان کو پولیس نے تشدد کرکے ہلاک کیا۔
دوسری جانب لاہور مزنگ پولیس کی زیر حراست ملزم کی ہلاکت کے معاملے پر پولیس نے جاں بحق نوجوان اور اس کے بھائی کے خلاف مقدمہ درج کر لیا، مقدمہ تھانہ وحدت کالونی میں تھانہ مزنگ کے اے ایس آئی کی مدعیت میں درج کیا گیا۔
ایف آئی آر کے مطابق منشیات فروش کی گرفتاری کے کئے پرائیوٹ گاڑی میں ریڈ کیا، موقع سے اعجاز الحق کو گرفتار کیا جس سے منشیات برآمد ہوئی، اشتہاری سہیل شاہد اور انعام موقع سے فرار ہو گئے۔
گرفتار اعجاز گزشتہ روز ہسپتال میں دم توڑ گیا تھا، معاملے کی انکوائری جاری ہے۔
تبصرے
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔