حکومت اچھا کر رہی کہ صوبوں کو بھی آن بورڈ لے رہی ہے

یہ تو ریاست کے کرنے کے فیصلے ہیں کہ اسٹیٹ ہارڈ ہونی چاہیے یا سوفٹ ہونی چاہیے


مانیٹرنگ ڈیسک March 28, 2025

لاہور:

گروپ ایڈیٹر ایکسپریس نیوزایازخان کا کہنا ہے کہ ہمیں الٹی میٹ دہشت گردی کا سامنا ہے، حالات اتنے زیادہ بہتر ہو گئے تھے کہ اس کے بعد لگتا تھا کہ شاید اس ملک میں کبھی دہشت گردی تھی نہیں اب اس نے پھر سر اٹھا لیا ہے، وہ کہتے ہیں نہ کینسر دوبارہ ہو جائے تو اس پر قابو پانا بہت مشکل ہوتا ہے. 

ایکسپریس نیوز کے پروگرام ایکسپرٹس میں گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ دہشت گردی پر آپ نے قابو پالیا یہ پھر ہو گئی. 

تجزیہ کار فیصل حسین نے کہا کہ یہ تو ریاست کے کرنے کے فیصلے ہیں کہ اسٹیٹ ہارڈ ہونی چاہیے یا سوفٹ ہونی چاہیے، ریاست بہتر سمجھتی ہے کہ اس وقت جو حالات ہیں اس میں کس حد تک سختی کرنی چاہیے،کس کے خلاف کرنی چاہیے اور کیوں کرنی چاہیے، فیصلہ سازوں کو دیکھنا ہوگا کہ پالیسی سازی کی جو ایگزیکیوشن ہے وہ درست انداز میں ہو رہی ہے یا نہیں ہو رہی. 

تجزیہ کار عامر الیاس رانا نے کہا ہارڈ سٹیٹ کا کنسیپٹ بنیادی طور پرہشت گردوں کے خلاف آرمی چیف نے جو دیا تھا پھر وہیں پہ یہ ہوا تھا کہ نیشنل ایکشن پلان ٹو بنایا جائے، ویسے تو یہ تھری بنے گا، نواز شریف دور میں نیشنل ایکشن پلان بنا تھا اور پھر اس کو ریویو کیا گیا تھا، حکومت اچھا کر رہی ہے کہ صوبوں کو بھی آن بورڈ لے رہی ہے. 

اصل ایشو یہ ہے کہ ہمیں دہشت گردی کو ٹیکل کرنا ہے اور اس میں مشاورت بہت ضروری ہے، تجزیہ کار شکیل انجم نے کہا کہ ہم اس سوال کی طرف آتے ہیں کہ ہارڈ اسٹیٹ کے کنسیپٹ کی کیوں ضرورت پیش آئی؟ کیوں یہ اعلانات کیے جا رہے؟، ایک تو میرا خیال ہے کہ سب سے بڑا جومسئلہ اس وقت ہمارے ملک کو درپیش ہے وہ دہشت گردی ہے، آج بھی دیکھیں کہ کوئٹہ اور دیگر علاقوں میں دہشتگردی کے کتنے سارے واقعات ہو گئے ہیں.

تجزیہ کار محمد الیاس نے کہا کہ ہارڈ اسٹیٹ بالکل جی، وقت کے مطابق ضرورت ہے کہ اس وقت جو فیصلے کیے جائیں تاکہ دہشت گردی کا مقابلہ کیا جائے، دو صوبوں میں تو یہ بہت شدید ہے، اس بارے میں پتہ بھی ہے کہ بارڈر پار سے ساری سرگرمیاں ہو رہی ہیں دہشت گردی کے لیے، وہاں سے جو بھی ہے ہدایات اور جو بھی ملوث ہیں انٹیلی جنس اداروں نے نشاندہی کردی ہے اور اس بارے میں دیکھ لیا ہے سارا، اب ظاہر ہے کہ اس کو روکنا تو ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں