چیٹ جی پی ٹی نے سیکیورٹی خطرات کو جنم دینا شروع کر دیا

بھارتی صارفین نے چیٹ جی پی ٹی کے استعمال سے جعلی آدھار کارڈ بنائے


ویب ڈیسک April 05, 2025

اوپن اے آئی کے چیٹ جی پی ٹی میں اپ گریڈ شدہ امیج جنریٹر  کے متعارف کرائے جانے کے چند دنوں بعد ہی پرائیویسی کے لیے خطرات نے جنم لینا شروع کر دیا ہے۔

ایکس پر ایک صارف نے ایک پوسٹ میں شیئر کیا کہ اوپن اے آئی کا مقبول چیٹ بوٹ جعلی آدھار اور پی اے این کارڈز تخلیق کر سکتا ہے، جسے سیکیورٹی کے لیے خطرہ قرار دیا جا رہا ہے۔ اس پوسٹ میں یہ دعویٰ کیا گیا کہ یہی وہ خطرات ہیں جن کی وجہ سے اے آئی کو کسی حد تک قابو کرنے کی ضرورت ہے۔

صارف نے اپنے پرامپٹ کے ساتھ اس کی اسکرین شاٹس شیئر کیں، جن میں اے آئی کے تخلیق کردہ آدھار اور پی اے این کارڈز دکھائے گئے ہیں جو آریا بٹہ، جو کہ بھارت میں بابائے ریاضی سمجھے جاتے ہیں، کے لیے بنائے گئے تھے۔

ایک اور صارف پِکو نے بتایا کہ انہوں نے اے آئی سے صرف نام، تاریخ پیدائش اور پتے کے ساتھ آدھار کارڈ بنانے کو کہا اور اس نے ایک تقریباً مکمل نقل تخلیق کر دی۔ تو اب کوئی بھی آدھار اور پی اے این کارڈ کی نقل بنا سکتا ہے۔ ہم ہمیشہ ڈیٹا پرائیویسی کی بات کرتے ہیں، لیکن کون ہیں جو یہ آدھار اور پی اے این کارڈز کے ڈیٹا سیٹس اے آئی کمپنیوں کو بیچ رہے ہیں تاکہ ایسے ماڈلز بنائے جا سکیں؟ ماڈلز فارمیٹ کو اتنی درستگی سے کیسے جان سکتے ہیں؟

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں