
کراچی میں پاکستان اسٹیل ملز کے برطرف ملازمین نے بن قاسم ریلوے ٹریک پر دھرنا دیا تھا جس کے باعث کراچی سے ٹرینوں کی آمد و رفت معطل ہوگئی تھی تاہم رات گئے مذاکرات کامیاب ہونے کے بعد اسٹیل ملز یونیئنز کا دھرنا ختم ہوگیا، اسٹیل ملز یونیئنز کے نمائندوں نے وزیر اعلیٰ سندھ سے بروز بدھ ملاقات طے کی جس کے بعد کراچی سے ٹرینوں کی آمد و رفت بحال ہوگئی۔
ریلوے ٹریک پر پاکستان اسٹیل ملز کے برطرف ملازمین کا احتجاجی دھرنا کی وجہ سے کراچی سے روانہ ہونے اور آنے والی متعدد ٹرینیں مختلف اسٹیشنز پر روک دی گئی تھیں۔
ہاتھوں میں بینرز تھامے مظاہرین نے شدید نعرے بلند کیے،دھرنے کے دوران سلیم خشک نامی شخص کی حالت غیر ہوئی جسے اسپتال منتقل کیا گیا مگر حالت تشویشناک ہونے کے باعث وہ جان سے ہاتھ دھو بیٹھا۔
ڈی سی او کراچی ریلوے کے مطابق کراچی کینٹ اسٹیشن پر تیزگام ایکسپریس، کراچی ایکسپریس اور دیگر ٹرینوں کے مسافروں کا شدید رش ہے۔ کئی ٹرینیں گھنٹوں سے تاخیر کا شکار ہو چکی ہیں، جس پر مسافروں نے ٹکٹ کی رقم واپس کرنے کا مطالبہ کیا۔
ریلوے انتظامیہ نے اعلان کیا ہے کہ چھ گھنٹے سے زائد تاخیر کا شکار ٹرینوں کے مسافروں کو ٹکٹ کی رقم واپس کی جائے گی۔ رحمان بابا ایکسپریس کو لانڈھی جبکہ پاکستان ایکسپریس کو ڈریگ روڈ اسٹیشن پر روک دیا گیا ہے اور ملت ایکسپریس و گرین لائن کے مسافر پیپری اسٹیشن سے پیدل روانہ ہونے پر مجبور ہو گئے۔
ریلوے انتظامیہ کی جانب سے دھرنا ختم کرانے کی کوششیں صبح سے جاری تھی مگر رات گئے مذاکرات کامیاب ہوگئے اور دھرنا ختم کر دیا گیا۔وفاقی وزیر ریلوے حنیف عباسی نے وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ سے ٹیلیفونک رابطہ کر کے بن قاسم ریلوے ٹریک کلیئر کرانے میں تعاون کی درخواست کی تھی۔ جس کے بعد اسٹیل مل یونیئنز نے وزیر اعلیٰ سندھ سے بدھ کے روز ملاقات طے کر کے دھرنا ختم کر دیا۔
تبصرے
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔