منی پور میں وقف بل کے خلاف شدید احتجاج، بی جے پی لیڈر کا گھر نذر آتش

حکومت نے حالات پر قابو پانے کے لیے دفعہ 163 نافذ کر دی ہے تاکہ مزید پرتشدد واقعات سے بچا جا سکے


ویب ڈیسک April 08, 2025

منی پور: بھارت بھر میں متنازع وقف (ترمیمی) بل 2025 پر جاری احتجاج شدت اختیار کر گیا ہے، اور اب شمال مشرقی ریاست منی پور بھی اس کی لپیٹ میں آ گئی ہے۔ بھارتی میڈیا کے مطابق بی جے پی کے ایک مقامی رہنما کے گھر کو مشتعل مظاہرین نے آگ لگا دی۔

یہ واقعہ ریاست کے ضلع تھوبال میں پیش آیا، جہاں مسلمانوں کی اکثریت آباد ہے۔ اطلاعات کے مطابق، بی جے پی لیڈر نے سوشل میڈیا پر ایک متنازعہ پوسٹ کی تھی، جسے مسلمانوں نے توہین آمیز قرار دیا۔ اس کے بعد ہزاروں افراد سڑکوں پر نکل آئے اور بی جے پی کے خلاف شدید مظاہرے کیے۔

احتجاج کے دباؤ میں آکر مذکورہ بی جے پی رہنما نے معافی مانگ لی اور اپنا مؤقف تبدیل کرتے ہوئے وقف بل کے خاتمے کا مطالبہ کر دیا۔ تجزیہ کاروں کے مطابق، بی جے پی کی اقلیتی مخالف پالیسیوں کے باعث بھارت بھر میں مسلم برادری میں اشتعال بڑھتا جا رہا ہے۔

منی پور کی حکومت نے حالات پر قابو پانے کے لیے دفعہ 163 نافذ کر دی ہے تاکہ مزید پرتشدد واقعات سے بچا جا سکے۔ ادھر عوام کا کہنا ہے کہ منی پور پہلے ہی نفرت کا شکار ہے، اور اب وقف بل جیسا متنازع قانون ان کی شناخت اور حقوق پر مزید حملہ ہے۔

بین الاقوامی سطح پر بھی اس متنازع بل اور بھارت کے اندرونی حالات پر تشویش کا اظہار کیا جا رہا ہے، اور ماہرین مطالبہ کر رہے ہیں کہ عالمی برادری اس پر آواز اٹھائے۔

 

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں