
جنوبی کوریا میں سیول نیشنل یونیورسٹی بنڈانگ اسپتال نے ایک اے آئی ماڈل تیار کیا ہے جو 77.5 فیصد تک درستگی کے ساتھ صرف آواز کی بنیاد پر تناؤ کا پتہ لگا سکتا ہے۔
100 سے زیادہ کوریائی ورکرز سے حاصل کردہ نمونوں پر تربیت یافتہ اے آئی سسٹم آواز کے لہجے، اونچائی اور سانس کی تال کا تجزیہ کرکے تناؤ کو ظاہر کرتا ہے۔
سائیکاٹری انویسٹی گیشن میں شائع ہونے والے نتائج، پہلے بائیوسیگنل اے آئی سسٹم کی نمائندگی کرتے ہیں جو آواز پر مبنی تناؤ کے ماڈلز میں سے ایک ہے اور خاص طور پر کوریا کی آبادی کے لیے بنایا گیا ہے۔
تحقیقی ٹیم جس کی سربراہی محکمہ پبلک ہیلتھ میڈیکل سروسز کے پروفیسر کم جیونگ ہیون کر رہے تھے نے انسٹی ٹیوٹ آف نیو میڈیا اینڈ کمیونیکیشنز کے تعاون سے ECAPA-TDNN کا استعمال کیا۔ یہ ایک اے آئی سسٹم ہے جو اصل میں اسپیکر کی شناخت کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔
شرکا نے ایک معیاری تناؤ پیدا کرنے والے پروٹوکول سے گزرنے سے پہلے اور بعد میں اپنی آوازیں ریکارڈ کروائیں جس میں شرکا کو برف کے پانی میں ہاتھ ڈبونا تھا۔
تبصرے
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔