
اسرائیل کے قریبی حلیف اور نیتن یاہو کے دوست فرانس کے صدر ایمانویل میکرون نے فلسطین کو بطور آزاد ریاست تسلیم کرنے کا ارادہ ظاہر کیا ہے جس کا اعلان چند ماہ میں متوقع ہے۔
فرانس 5 ٹی وی چینل کو دیئے گئے ایک انٹرویو میں صدر ایمانویل میکرون نے کہا کہ اب ہمیں فلسطین کو تسلیم کرنے کی جانب بڑھنا ہے، اور ہم آنے والے مہینوں میں ایسا کریں گے۔
فرانسیسی صدر ایمانویل میکرون نے بتایا کہ سعودی عرب کے ساتھ جون میں ایک کانفرنس کی صدارت کرنا ہے جہاں کئی فریقین کی جانب سے فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کو حتمی شکل دی جا سکتی ہے۔
ایمانویل میکرون نے کہا کہ میں کسی کو خوش کرنے کے لیے فلسطین کو تسلیم نہیں کر رہا ہوں بلکہ مجھے لگتا ہے یہ وقت کی ضرورت ہے۔
فرانسیسی صدر نے کہا کہ فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے سے فرانس کو ان عناصر کے خلاف مؤقف اختیار کرنے میں بھی آسانی ہوگی جو اسرائیل کے وجود کے حق کو تسلیم نہیں کرتے، جیسا کہ ایران۔
ایمانویل میکرون نے مزید کہا کہ فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے سے مشرق وسطیٰ میں اجتماعی سیکیورٹی کے عزم کو بھی تقویت ملے گی۔
فرانسیسی صدر نے فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کا کوئی ٹائم فریم نہیں دیا تاہم خیال ظاہر کیا جا رہا ہے وہ ایسا جون میں نیویارک میں ہونے والی اقوام متحدہ کانفرنس میں کرسکتے ہیں۔
یاد رہے کہ فرانس طویل عرصے سے اسرائیل-فلسطین تنازع کے دو ریاستی حل کا حامی رہا ہے، یہاں تک کہ 7 اکتوبر 2023 کو حماس کے اسرائیل پر حملے کے بعد بھی فرانس نے یہی مؤقف برقرار رکھا۔
تبصرے
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔