
کراچی میں ڈمپرز اور واٹر ٹینکرز نزر آتش کے واقعات کے بعد کچرا اٹھانے والے ڈمپرز نے کام بند کیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق گزشتہ روز نارتھ کراچی میں معمولی حادثے کے بعد ڈمپر اور ہیوی ٹرانسپورٹ نذر آتش کرنے کے واقعے کے پر ٹرانسپورٹرز نے شدید تحفظات کا اظہار کیا ہے۔
ٹرانسپورٹرز کا کہنا ہے کہ ان حالات میں شہر سے کچرہ نہیں اٹھا سکتے، اب تک 29 ڈمپر اور واٹر ٹینکروں کو جلایا جاچکا جبکہ فٹنس کے نام 180 گاڑیاں پولیس نے بند کردی ہیں۔
گڈز اور ڈمپرز ٹرانسپورٹرز الائنس نے ایف پی سی سی آئی میں ہنگامی ملاقات کے بعد ہڑتال موخر کرنے کا اعلان کیا ہے۔ ٹرانسپورٹرز سے ملاقات میں ایف پی سی سی آئی کے قائم قام صدر ثاقب فیاض نے کہا کہ ایف پی سی سی آئی کے مطالبے پر ٹرانسپورٹر نے ہڑتال موخر کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہماری کوشش ہے کہ ٹرانسپورٹرز کی وزیر اعلی سندھ اور گورنر سندھ سے ملاقات ہوجائے اور ان کے مسائل حل ہوں۔
گڈر ٹرانسپورٹ الائنس کے رہنما نثار حسین جعفری نے کہا کہ شہر میں 29 ڈمپر اور واٹر ٹینکر جلائے جاچکے ہیں ۔حکومت کا معاوضہ دے۔
نثار جعفری نے کہا کہ فٹنس کے نام پر 180 گاڑیاں ضبط کی جاچکی ہیں۔ ڈمپرز ایسوسی ایشن رہنما میاں جان محمد نے کہا کہ گزشتہ رات سے شہر میں کچرے والے ٹرک کھڑے کر دیئے ہیں اور شہر سے کچرا نہیں اٹھایا جارہا۔
ٹرانسپورٹرز نے کہا کہ حکومت گاڑیوں کی فٹنس کے لیے تین ماہ کا وقت دیا جائے، اگر سندھ حکومت نے تین دن میں ہمارے مطالبات پورے نہ کیے تو بندگاہ سمیت پورے ملک میں کام بند کردیں گے۔
تبصرے
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔