
بالی ووڈ کے خوش پوش اداکار عمران ہاشمی کی زندگی کا سب سے مشکل باب وہ تھا جب ان کے چھوٹے بیٹے ایان کو کینسر تشخیص ہوا۔
حال ہی میں رنویر الہ آبادیہ کے ساتھ ایک پوڈکاسٹ میں انہوں نے اس دردناک دور کی کہانی سنائی جو سننے والوں کے رونگٹے کھڑے کردیتی ہے۔
عمران ہاشمی نے پوڈکاسٹ میں بتایا کہ وہ اپنی اہلیہ پروین اور بیٹے ایان کے ساتھ ممبئی کے شاندار ہوٹل تاج لینڈز اینڈ میں برنچ کر رہے تھے۔ اچانک پروین نے عمران کو بتایا کہ ’’بیٹے کے پیشاب میں خون آیا ہے‘‘۔ یہ سنتے ہی ان کی دنیا ہی بدل گئی۔ وہ خوشگوار دوپہر ایک ڈراؤنے خواب میں تبدیل ہو گئی۔
تین گھنٹے تک ڈاکٹر کے کلینک میں گزرے، جہاں ایان کو کینسر کی تشخیص ہوئی۔ اگلے ہی دن آپریشن ہوا اور کیموتھراپی کا طویل سلسلہ شروع ہوا۔
عمران ہاشمی نے بتایا کہ ’’ہمیں اپنے تین سالہ بیٹے کے سامنے مضبوط رہنا تھا، اس لیے ہم اس کے سامنے نہیں رو سکتے تھے۔ جب وہ نہیں دیکھ رہا ہوتا تھا، تو ہم ایک کمرے میں جا کر پھوٹ پھوٹ کر رو لیتے تھے۔‘‘
پانچ سال تک جاری رہنے والے اس علاج کے دوران عمران اور پروین نے اپنے چہروں پر مسکراتے ہوئے بیٹے کو ہمت دی، حالانکہ ان کا دل خون کے آنسو روتا تھا۔ آج ایان صحت یاب ہے، لیکن عمران کےلیے وہ دن آج بھی ایک ڈراؤنے خواب کی طرح یاد ہیں۔
تبصرے
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔