
کریڈٹ ریٹنگ کے عالمی ادارے فچ ریٹنگز نے پاکستان کی ریٹنگ اَپ گریڈ کردی۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق عالمی ریٹنگ ایجنسی فچ ریٹنگز نے پاکستان کی مالی کارکردگی میں بہتری، افراط زر میں کمی اور معاشی استحکام کا اعتراف کرتے ہوئے پاکستان کی غیرملکی کرنسی کی طویل مدتی کریڈٹ ریٹنگ ٹرپل سی پلس سے بہتر کرکے بی مائنس کردی ہے اور آؤٹ لک کو مستحکم قرار دیا ہے۔
فچ ریٹنگز نے حکومتی قرضوں میں کمی، بجٹ خسارے پر قابو پانے کے اقدامات کو سراہتے ہوئے آئی ایم ایف کے ساتھ پروگرام کے تحت ساختی اصلاحات، سخت معاشی پالیسیوں پر عمل درآمد میں بھی پیش رفت کو اطمینان بخش قرار دیا ہے۔
ریٹنگ کی بہتری کے ساتھ جاری اپنے جائزے میں فچ نے کہا ہے کہ پاکستان کی معاشی ترقی کی شرح نمو تین فیصد تک رہنے کا امکان ہے بجٹ خسارہ مالی سال کے اختتام پر جی ڈی پی کے چھ فیصد تک رہنے کا امکان ہے رواں مالی سال افراط زر کی شرح 5فیصد تک رہنے کا بھی امکان ہے۔
یہ بھی پڑھیں : وزیراعظم کا پاکستان کی کریڈٹ ریٹنگ میں بہتری کا خیرمقدم
رواں مالی سال کی دوسری ششماہی میں ملٹی لٹرل اور کمرشل ذرائع سے 10ارب ڈالر ملنے کی توقع ہے۔ ملٹی لٹرل ذرائع سے 4ارب ڈالر اور چینی بینکوں سے 5ارب ڈالر کی ری فنانسنگ شامل ہیں، پاکستان نے مالی خسارے میں کمی اور اصلاحات پر پیش رفت کی ہے، پاکستان آئی ایم ایف پروگرام پر مؤثر عمل کر رہا ہے، پاکستان کی موثر معاشی پالیسیوں سے ذخائر میں بہتری متوقع ہے، پاکستان کی معیشت پر عالمی دباؤ کے باوجود بیرونی مالی خطرات محدود ہیں، کم تیل کی قیمتیں پاکستان کے لیے ریلیف کا ذریعہ بنیں گی۔
فچ کے مطابق پاکستان مالی خسارے کو کم کرنے اور ساختی اصلاحات پر عمل درآمد میں پیش رفت کر رہا ہے، اصلاحات آئی ایم ایف پروگرام کی کارکردگی اور مالی وسائل کی دستیابی کو سہارا دیں گی توقع ہے کہ سخت معاشی پالیسیاں جاری رہیں گی پالیسی کا تسلسل زرمبادلہ کی بحالی اور فنانسنگ کی طلب کو کنٹرول کرنے میں معاون ہوگا پاکستان کے لیے پالیسی عمل درآمد کے خطرات موجود ہیں اور مالی ضروریات اب بھی زائد ہیں عالمی تجارتی کشیدگی اور مارکیٹ میں اتار چڑھاؤ بیرونی دباؤ پیدا کر سکتے ہیں کم تیل کی قیمتوں، برآمدات اور مارکیٹ سے مالی وسائل پر کم انحصار سے خطرات میں کمی ہوگی۔
فچ نے اپنے جائزے میں کہا ہے کہ درجہ بندی میں بہتری فچ کے اس بڑھتے ہوئے اعتماد کی عکاسی کرتی ہے کہ پاکستان حالیہ بجٹ خسارے میں کمی اور ساختی اصلاحات پر پیش رفت کو برقرار رکھے گا، جو کہ آئی ایم ایف پروگرام کی کارکردگی اور مالی معاونت کی دستیابی کے لیے مددگار ثابت ہو گا۔
فچ نے توقع ظاہر کی کہ سخت معاشی پالیسیاں جاری رہیں گی، جو زرمبادلہ کے ذخائر کی بحالی اور بیرونی مالیاتی ضروریات کو قابو میں رکھنے میں مدد دیں گی، اگرچہ عمل درآمد کے خطرات بدستور موجود ہیں اور مالی ضروریات اب بھی زیادہ ہیں۔ عالمی تجارتی کشیدگی اور مارکیٹ میں اتار چڑھاؤ بیرونی دباؤ پیدا کر سکتے ہیں، لیکن یہ خطرات کم تیل کی قیمتوں اور برآمدات و مارکیٹ فنانسنگ پر پاکستان کے کم انحصار کی وجہ سے کسی حد تک کم ہو جاتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں : فچ ریٹنگز کے اقدامات سے ملکی معیشت میں مزید بہتری اور استحکام آئے گا، وزیرخزانہ
فچ کے مطابق مالی سال 2025 (جو جون میں ختم ہوگا) میں مجموعی بجٹ خسارہ کم ہو کر جی ڈی پی کا 6 فیصد رہ جائے گا، جو مالی سال 2024 میں تقریباً 7 فیصد تھا۔ ہمیں توقع ہے کہ بنیادی سرپلس مالی سال 2025 میں جی ڈی پی کا 2 فیصد سے زیادہ ہو جائے گا۔ کم افراطِ زر اور درآمدات کی وجہ سے ٹیکس آمدن کی کمی کو کم اخراجات اور صوبائی سرپلس سے پورا کیا جائے گا۔
بلند شرح سود کے تاخیری اثرات اب بھی مالی کارکردگی پر اثر انداز ہو رہے ہیں، لیکن اسی کے باعث اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے مالی سال 2025 میں حکومت کو جی ڈی پی کا 2 فیصد منافع دیا۔مالی سال 2024 میں حکومت کا قرضہ جی ڈی پی کے 67 فیصد تک کم ہو گیا، جو مالی سال 2023 میں 75 فیصد تھا، اور درمیانی مدت میں اس میں مزید کمی کی توقع رکھتے ہیں۔
یہ کمی سخت مالی پالیسی، نامیاتی ترقی اور کم شرح پر قرضوں کی ری فنانسنگ کی وجہ سے ممکن ہوگی تاہم، مالی سال 2025 میں افراط زر میں تیز کمی کے باعث قرض کا تناسب کچھ بڑھے گا اور 50 فیصد کے 'بی' درجے کے وسطی تخمینے سے اوپر رہے گا۔ شرح سود کی ادائیگی بمقابلہ آمدن کا تناسب مالی سال 2025 میں 59 فیصد رہے گا، جو اگرچہ کچھ کم ہوگا، مگر پھر بھی 'بی' درجہ کے اوسط 13 فیصد سے کہیں زیادہ ہے۔
فچ نے توقع ظاہر کی کہ مالی سال 2025 میں کنزیومر پرائس انڈیکس (CPI) افراطِ زر اوسطاً 5 فیصد رہے گا، جو مالی سال 2023-24 میں 20 فیصد سے زیادہ تھا۔ یہ کمی توانائی کی قیمتوں میں ماضی کی اصلاحات کے اثرات ختم ہونے کی وجہ سے ہے۔ مالی سال 2026 میں افراطِ زر دوبارہ بڑھ کر 8 فیصد ہو سکتا ہے، جو حالیہ مہینوں کی شہری بنیادی مہنگائی سے مطابقت رکھتا ہے۔
وزیراعظم کا خوشی کا اظہار
وزیراعظم شہباز شریف نے عالمی کریڈٹ ریٹنگ کمپنی فچ کی جانب سے پاکستان کی معاشی ریٹنگ میں بہتری کا خیر مقدم کیا ہے۔
فچ کی جانب سے پاکستان کی کریڈٹ ریٹنگ میں بہتری آنا انتہائی خوش آئند ہے، فچ نے پاکستانی معیشت کو مستحکم قرار دیا ہے، عالمی اداروں کی جانب سے پاکستانی معیشت کی ریٹنگ میں بہتری معاشی ترقی اور اقوام عالم کے پاکستانی معیشت میں اعتماد کا مظہر ہے۔
وزیراعظم شہباز شریف نے مزید کہا کہ ملکی معیشت میں مزید بہتری کے لیے حکومت پاکستان انتھک محنت کر رہی ہے۔
تبصرے
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔