بات کچھ اِدھر اُدھر کی ریویو’’ککِ‘‘
اس فلم میں کامیڈی (مزاح) کو صیح وقت پر صیح جگہ استعمال کیا گیا ہے ۔ یہ ایک مکمل ایکشن، رومانس اور مزاحیہ فلم ہے۔
25 جولائی 2014 کو ریلیز ہونے والی فلم''ککِ'' سن 2009 میں ریلیز ہونے والی مووی ککِ کا ری میک ہے۔ اس فلم کو ری میک کرنے کا بیڑہ ڈائیریکٹر اور پروڈیوسر ساجد ناڈیا والا نے اپنے سر لیا اور اس فلم کو جدید ٹیکنالوجی اور اچھی کہانی کے تحت نئے زمانے کی فلم بنا کر دکھایا۔ یہ فلم دراصل جوشیلے رابن ہڈ کی طرز پر بنائی گئی ہے۔
ریوی لال سنگھ اے کے اے ڈیول (سلمان خان) نے اس فلم میں حد سے زیاد ہ ذہین اور جوشیلے نوجوان کا کردار ادا کیا ہے۔ اسے چھوٹی سے چھوٹی چیز میں بھی ایڈونچرر کی تلاش ہوتی ہے۔ اسی عادت کے باعث ر یوی لال سنگھ اے کے اے ڈیول کہیں نوکری نہیں کرسکتا اور وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ وہ ایک ہائی پروفائل چور بن جاتا ہے ۔ ایڈونچر فلموں کی طرح اس فلم میں بھی ریوی لال سنگھ اے کے اے ڈیول ایک جانباز پولیس افسر ہیما نشو (رندیپ ہودا) کی نظروں میں آجاتا ہے ۔
نوکری نہ کرنے کے باعث لڑکیوں کوریوی لال سنگھ میں کوئی دلچسپی نہیں ہوتی۔ جبکہ دوسری جانب ہیمانشو اسے ہر صورت گرفتار کرنے کی کوشش میں اس کے پیچھے پولینڈ پہنچ جاتا ہے، جہاں اس کی ملاقات اپنی بچپن کی دوست شائنا (جیکولین فرنینڈز) سے ہوتی ہے۔ ہیما کو یہاں یہ پتا چلتا ہے کہ شائنا جس لڑکے سے محبت کرتی تھی وہ اسکا دل توڑ کر جا چکا ہے۔ لیکن ہیما یہ بات نہیں جانتا کہ شائنا کا دل توڑنے والا بوائے فرینڈ کوئی اور نہیں بلکہ ڈیول ہے۔ یعنی ڈیول ایک طرف شائنا کو بے وقوف بناتا ہے تو دوسری طرف پولیس کو بھی بے وقوف بنانے کے لئے ایک کھیل کھیلتا ہے ۔ اسی کھیل کو سرانجام دینے کے لئے وہ ایک بڑی ڈکیتی کا منصوبہ بناتا ہے۔
اس فلم میں ویسے تو مرکزی کردار ڈیول یعنی (سلمان خان) اور شائنا (جیکو فرنینڈز) کا ہے۔ لیکن اس کے ساتھ ساتھ دیگر اداکاری کے جوہر دکھانے والے اداکاروں نے بھی اس فلم میں اپنے کرداروں کو ادا کر کے فلم میں چار چاند لگا دیئے۔ ان کرداروں میں رندیپ ہوندا، سنجے مشرا ، سوربھ شکلا، نواز الدین صدیقی ، متھن چکر بورتھی اور ارچنان پورن سنگھ کے کردار بھی قابل ذکر اور تعریف ہیں۔ان باصلاحیت اداکاروں نے نہ صرف اپنی بلکہ ساجد ناڈیا والا بھی اپنی پہلی فلم میں بطور کامیاب ڈائیریکٹر اور پروڈیوسر اپنا لوہا منوانے میں پوری طرح کامیاب ہو گئے ہیں۔
پچھلے سال اسی موضوع پر بننے والی عامر خان کی فلم دھوم تھری بھی اسی طرز کی ہے ۔ لیکن اسکے مقابلے میں فلم کک بہترین ایکشن ،
رومانچک اور مزاحیہ فلم کے طور پر سامنے آئیْ ۔اسکی سب سے بڑی وجہ یہ بھی ہے کہ فلم کے سین زیادہ حقیقی اور دلچسپ ہیں۔ فلم کی شوٹنگ ممبئی اور پولینڈ میں کی گئی ہے۔ اچھے ڈانس نمبرز نے مووی کو دیکھنے والوں کے لئے مزید دلچسپ بنادیا ہے۔
اس فلم میں رندیپ ہودا سلمان خان کی موجودگی کے باوجود پر اعتما د نظر آئے ، فلم کے ہر اُس سین میں جہاں دونوں کردار ایک ساتھ نظر آئے ہیں ان میں رندیپ ہوودا کے کردار کا پلڑا کافی بھاری بھی رہا۔یہاں سوال یہ بھی پیدا ہوتا ہے کہ فلم کا اصل ہیرو کون ہے ؟ سلمان خان کو باڈی اور بولڈنیس کی وجہ سے شاید ڈائریکٹر نے لڑکی دینے کا فیصلہ کیا تھا۔لیکن اس فلم میں اگر آخر میں رندیپ ہوودا کو بھی کوئی لڑکی مل جاتی تو فلم کا اختتام اور بھی اچھا ہوجاتا۔
فلم میں جیکولین نے اپنی کردار کو اسطرح نبھایا کہ یہ ثابت ہوگیا کہ انکا کردار بھی اِس فلم میں اتنا ہی اہم ہے۔ تاہم سنجے مشرا نے ایک بونگے پولیس والے کا مختصر کردار ادا کیا ، لیکن مختصر کردار کے باوجود وہ سلمان خان پر بازی لے گئے۔ نواز الدین صدیقی اپنی شیطانی ہنسی اور شاطرانہ کردار کے ساتھ مووی میں اصل ڈیول نظر آئے۔ سوربھ شکلا، متھن چکر ا بورتھی اور ارچنا یورن کے کردار بھی اپنی جگہ اہمیت کے حامل ہیں۔
اس فلم میں کامیڈی (مزاح) کو صیح وقت پر صیح جگہ استعمال کیا گیا ہے ۔ یہ ایک مکمل ایکشن، رومانس اور مزاحیہ فلم ہے۔ ڈائیلاگ برجستہ
اور عا م لگے ۔ کچھ ڈائیلاگز ادھورے بھی رہے گئے ہیں۔ جیسے کہ؛
"میرے بارے میں زیادہ مت سوچنا ، دل میں آتا ہوں سمجھ میں نہیں "وغیرہ، وغیرہ۔
ڈائیریکٹر۔ ساجد ناڈیا والا
اسکرین پلے۔ ساجد ناڈیا والا ، چتن بھگت، اور راجت ارورا
تحریر۔ وکانتم وسمی
کردار۔ سلمان خان( ڈیول لال سنگھ)، جیکو لین (شائنا) ،رندیب ہوودا (پولیس افسر ہیما نشو) ، نواز الدین صدیقی (شیو غزرا) ، متھن چکر ابورتھی (ڈیول کے باپ)، ارچنا پورن سنگھ (ڈیول کی ماں)،وپن شرما (ہوم منسٹر) ،سوربھ شکلا( شائنا کے والد)، کملیش گل ،سنجائی مشرا (سنئیر انسپکٹر)،راکی ورما ،سومونا چکرورتی، کیون ڈیو اور نرگس فخری۔
میوزک ۔ ہمیش ریشمیا، ہنی سنگھ اور میٹ پروس انجن کا ہے۔ جبکہ فلم کا مشہور گانا "ہینگ اوور" سلمان خان نے خود گایا ہے۔
فوٹو گرافی۔ کوریا ٹوئیرازم آرگانئزیشن۔
نشر کردہ۔ نادیہ گرینڈ سن انٹرٹیمنٹ۔
بجٹ۔ 17ملین ڈالر۔
فلم کا دورانیہ۔ 2گھنٹے 40 منٹ۔
فلم نے 150 کروڑ روپے سے زائد کا کاروبار کر کے باکس آفس پر اپنا سکہ جمالیا ۔ میرے خیال میں یہ فلم اپنا مطلوبہ ہدف باآسانی حاصل کرلے گی۔
نوٹ: روزنامہ ایکسپریس اور اس کی پالیسی کا اس بلاگر کے خیالات سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
ریوی لال سنگھ اے کے اے ڈیول (سلمان خان) نے اس فلم میں حد سے زیاد ہ ذہین اور جوشیلے نوجوان کا کردار ادا کیا ہے۔ اسے چھوٹی سے چھوٹی چیز میں بھی ایڈونچرر کی تلاش ہوتی ہے۔ اسی عادت کے باعث ر یوی لال سنگھ اے کے اے ڈیول کہیں نوکری نہیں کرسکتا اور وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ وہ ایک ہائی پروفائل چور بن جاتا ہے ۔ ایڈونچر فلموں کی طرح اس فلم میں بھی ریوی لال سنگھ اے کے اے ڈیول ایک جانباز پولیس افسر ہیما نشو (رندیپ ہودا) کی نظروں میں آجاتا ہے ۔
نوکری نہ کرنے کے باعث لڑکیوں کوریوی لال سنگھ میں کوئی دلچسپی نہیں ہوتی۔ جبکہ دوسری جانب ہیمانشو اسے ہر صورت گرفتار کرنے کی کوشش میں اس کے پیچھے پولینڈ پہنچ جاتا ہے، جہاں اس کی ملاقات اپنی بچپن کی دوست شائنا (جیکولین فرنینڈز) سے ہوتی ہے۔ ہیما کو یہاں یہ پتا چلتا ہے کہ شائنا جس لڑکے سے محبت کرتی تھی وہ اسکا دل توڑ کر جا چکا ہے۔ لیکن ہیما یہ بات نہیں جانتا کہ شائنا کا دل توڑنے والا بوائے فرینڈ کوئی اور نہیں بلکہ ڈیول ہے۔ یعنی ڈیول ایک طرف شائنا کو بے وقوف بناتا ہے تو دوسری طرف پولیس کو بھی بے وقوف بنانے کے لئے ایک کھیل کھیلتا ہے ۔ اسی کھیل کو سرانجام دینے کے لئے وہ ایک بڑی ڈکیتی کا منصوبہ بناتا ہے۔
اس فلم میں ویسے تو مرکزی کردار ڈیول یعنی (سلمان خان) اور شائنا (جیکو فرنینڈز) کا ہے۔ لیکن اس کے ساتھ ساتھ دیگر اداکاری کے جوہر دکھانے والے اداکاروں نے بھی اس فلم میں اپنے کرداروں کو ادا کر کے فلم میں چار چاند لگا دیئے۔ ان کرداروں میں رندیپ ہوندا، سنجے مشرا ، سوربھ شکلا، نواز الدین صدیقی ، متھن چکر بورتھی اور ارچنان پورن سنگھ کے کردار بھی قابل ذکر اور تعریف ہیں۔ان باصلاحیت اداکاروں نے نہ صرف اپنی بلکہ ساجد ناڈیا والا بھی اپنی پہلی فلم میں بطور کامیاب ڈائیریکٹر اور پروڈیوسر اپنا لوہا منوانے میں پوری طرح کامیاب ہو گئے ہیں۔
پچھلے سال اسی موضوع پر بننے والی عامر خان کی فلم دھوم تھری بھی اسی طرز کی ہے ۔ لیکن اسکے مقابلے میں فلم کک بہترین ایکشن ،
رومانچک اور مزاحیہ فلم کے طور پر سامنے آئیْ ۔اسکی سب سے بڑی وجہ یہ بھی ہے کہ فلم کے سین زیادہ حقیقی اور دلچسپ ہیں۔ فلم کی شوٹنگ ممبئی اور پولینڈ میں کی گئی ہے۔ اچھے ڈانس نمبرز نے مووی کو دیکھنے والوں کے لئے مزید دلچسپ بنادیا ہے۔
اس فلم میں رندیپ ہودا سلمان خان کی موجودگی کے باوجود پر اعتما د نظر آئے ، فلم کے ہر اُس سین میں جہاں دونوں کردار ایک ساتھ نظر آئے ہیں ان میں رندیپ ہوودا کے کردار کا پلڑا کافی بھاری بھی رہا۔یہاں سوال یہ بھی پیدا ہوتا ہے کہ فلم کا اصل ہیرو کون ہے ؟ سلمان خان کو باڈی اور بولڈنیس کی وجہ سے شاید ڈائریکٹر نے لڑکی دینے کا فیصلہ کیا تھا۔لیکن اس فلم میں اگر آخر میں رندیپ ہوودا کو بھی کوئی لڑکی مل جاتی تو فلم کا اختتام اور بھی اچھا ہوجاتا۔
فلم میں جیکولین نے اپنی کردار کو اسطرح نبھایا کہ یہ ثابت ہوگیا کہ انکا کردار بھی اِس فلم میں اتنا ہی اہم ہے۔ تاہم سنجے مشرا نے ایک بونگے پولیس والے کا مختصر کردار ادا کیا ، لیکن مختصر کردار کے باوجود وہ سلمان خان پر بازی لے گئے۔ نواز الدین صدیقی اپنی شیطانی ہنسی اور شاطرانہ کردار کے ساتھ مووی میں اصل ڈیول نظر آئے۔ سوربھ شکلا، متھن چکر ا بورتھی اور ارچنا یورن کے کردار بھی اپنی جگہ اہمیت کے حامل ہیں۔
اس فلم میں کامیڈی (مزاح) کو صیح وقت پر صیح جگہ استعمال کیا گیا ہے ۔ یہ ایک مکمل ایکشن، رومانس اور مزاحیہ فلم ہے۔ ڈائیلاگ برجستہ
اور عا م لگے ۔ کچھ ڈائیلاگز ادھورے بھی رہے گئے ہیں۔ جیسے کہ؛
"میرے بارے میں زیادہ مت سوچنا ، دل میں آتا ہوں سمجھ میں نہیں "وغیرہ، وغیرہ۔
ڈائیریکٹر۔ ساجد ناڈیا والا
اسکرین پلے۔ ساجد ناڈیا والا ، چتن بھگت، اور راجت ارورا
تحریر۔ وکانتم وسمی
کردار۔ سلمان خان( ڈیول لال سنگھ)، جیکو لین (شائنا) ،رندیب ہوودا (پولیس افسر ہیما نشو) ، نواز الدین صدیقی (شیو غزرا) ، متھن چکر ابورتھی (ڈیول کے باپ)، ارچنا پورن سنگھ (ڈیول کی ماں)،وپن شرما (ہوم منسٹر) ،سوربھ شکلا( شائنا کے والد)، کملیش گل ،سنجائی مشرا (سنئیر انسپکٹر)،راکی ورما ،سومونا چکرورتی، کیون ڈیو اور نرگس فخری۔
میوزک ۔ ہمیش ریشمیا، ہنی سنگھ اور میٹ پروس انجن کا ہے۔ جبکہ فلم کا مشہور گانا "ہینگ اوور" سلمان خان نے خود گایا ہے۔
فوٹو گرافی۔ کوریا ٹوئیرازم آرگانئزیشن۔
نشر کردہ۔ نادیہ گرینڈ سن انٹرٹیمنٹ۔
بجٹ۔ 17ملین ڈالر۔
فلم کا دورانیہ۔ 2گھنٹے 40 منٹ۔
فلم نے 150 کروڑ روپے سے زائد کا کاروبار کر کے باکس آفس پر اپنا سکہ جمالیا ۔ میرے خیال میں یہ فلم اپنا مطلوبہ ہدف باآسانی حاصل کرلے گی۔
نوٹ: روزنامہ ایکسپریس اور اس کی پالیسی کا اس بلاگر کے خیالات سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
اگر آپ بھی ہمارے لیے اردو بلاگ لکھنا چاہتے ہیں تو قلم اٹھائیے اور 500 سے 800 الفاظ پر مشتمل تحریر اپنی تصویر، مکمل نام، فون نمبر ، فیس بک اور ٹویٹر آئی ڈیز اوراپنے مختصر مگر جامع تعارف کے ساتھ blog@express.com.pk پر ای میل کریں۔ بلاگ کے ساتھ تصاویر اورویڈیو لنکس بھی بھیجے جا سکتے ہیں۔