
کراچی میں بہت سے کھانے مشہور ہیں، سردی اور گرمی میں کھانے کی ڈشز الگ الگ ہوتی ہیں لیکن شہر قائد میں ایک ایسی کھانے کی ڈش ہے جو ابلے ہوئے انڈوں کے ساتھ آملیٹ کی شکل میں تیار ہوتی ہے، یہ عباس انڈا والا المعروف کچھی انڈا آملیٹ کے نام سے مشہور ہے، 120 روپے ابلے انڈا آملیٹ اور نرم ذبل روٹی کے ساتھ لوگ ذائقہ کے ساتھ سستا ہونے کی وجہ سے رات کے کھانے کے طور پر کھاتے ہیں۔
ایکسپریس کو کیماڑی کچھی پاڑا میں انڈا آملیٹ بنانے والے محمد بلال عباس نے بتایا کہ یہ ابلے ہوئے انڈوں کا آملیٹ کچھی انڈا املیٹ کے نام سے مشہور ہے اور میرے والد نے 1987 میں کیماڑی کے علاقہ کچھی پاڑامیں انڈا املیٹ بنانے کا آغاز کیا تھا، یہ انڈا املیٹ بنانے کا منفرد طریقہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ 38 برس بعد والد جس ترکیب سے انڈا آملیٹ بنارہے ہیں، ان کی ترکیب کی کوئی نقل نہیں کرسکا، یہ ہنر انہوں نے ہمیں منتقل کیا لیکن اس انڈا آملیٹ میں جو منفرد مصالحہ ڈالتے ہیں وہ میرے والد بناتے ہیں، اب اس انڈا آملیٹ میں کیا جادو ہے کہ لوگ اتنے شوق سے یہ کھاتے ہیں یہ خدا بہتر جانتا ہے یہ رب کا ہم پر اس کا کرم ہے۔
بلال عباس نے بتایا کہ انڈا آملیٹ کی کئی اقسام ہیں، ایک سادہ انڈا آملیٹ ہے، سب سے مقبول ابلے ہوئے انڈے کے ساتھ انڈا آملیٹ فرائی ہے، سب سے منفرد انڈا گٹالہ ہے، سادہ انڈا آملیٹ 60 روپے اور ابلے ہوئے انڈوں کے ساتھ انڈا آملیٹ بمعہ ڈبل روٹی 120 روپے اور انڈا گٹالہ 250 روپے بمعہ ڈبل روٹی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ انڈے پہلے ابالے جاتے ہیں، پھر چھیل کر پہلے دو انڈے کو توڑ کر اس میں پیاز، مرچ، ٹماٹر اور مصالحوں کے ساتھ مکس کرلیا جاتا ہے پھر اس کو پھینٹ لیا جاتا ہے جس کے بعد فرائی پین میں اس کو تیل میں تلا جاتا ہے، پھر اس میں ابلے انڈے ڈال کر انڈہ آملیٹ تیار کیا جاتا ہے اور اس میں خصوصی مصالحہ ڈالا جاتا ہے، یہ ابلے انڈے آملیٹ تیار ہوجاتا ہے۔
انڈا آملیٹ کھانے والے اپنے شاگردوں اور دوستوں کے گروپ میں موجود مقامی نجی اسکول کے پرنسپل آصف شاہ نے بتایا کہ عباس انڈہ آملیٹ والا صرف کیماڑی میں نہیں پورے شہر میں مشہور ہے، یہ 38 سال سے کچھی پاڑا میں انڈا آملیٹ فروخت کر رہے ہیں، آج جو بچے یہاں انڈا آملیٹ کھانے آتے ہیں بچپن اور نوجوانی میں ان کے والد کھاتے تھے اب بھی کھا رہے ہیں، یہ ہر موسم میں ابلے انڈوں کا آملیٹ کھایا جاتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس کی خصوصیت ہے کہ اس اسپیشل بوائل انڈہ آملیٹ کی کوئی نقل نہیں کرسکا، انہوں نے بتایا کہ یہ انڈا آملیٹ 365 دستیاب ہوتا ہے، یہ شام 5 بجے رات 2 بجے تک فروخت ہوتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ لوڈشیڈنگ اور تفریح کے مواقع نہ ہونے اور دیگر مسائل کی وجہ سے علاقہ مکین شدید مشکلات میں مبتلا ہیں، اس لیے رات میں لوگ اس انڈے آملیٹ کی دکان پر جمع ہوجاتے ہیں اور کھانے کے ساتھ گپ شپ ہوجاتی ہے کچھ ذہنی سکون مل جاتا ہے، یہ انڈا آملیٹ کی دکان بیٹھک ہے۔
تبصرے
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔