کراچی: گلشن حدید میں ڈکیتی مزاحمت پر شوروم مالک قتل، ورثا کا احتجاج، نیشنل ہوئی وے بلاک کردی

ڈاکوؤں نے قریب آتے ہی گولی چلائی، گلشن حدید کے رہائشی سے گاڑی خریدی، رقم دینے جارہے تھے، مقتول خان عالم کے کزن


ویب ڈیسک April 21, 2025

کراچی کے علاقے گلشن حدید میں لوٹ مار کے دوران شہری کو قتل کردیا گیا جب کہ ورثا نے احتجاج کرتے ہوئے نیشنل ہوئی وے بلاک کردی۔

رپورٹ کے مطابق شہرقائد میں ڈکیتی کی واردات کی دوران مزاحمت پر مسلح ڈکیتوں ایک اورشہری کی جان لے لی، فائرنگ کا واقعہ اسٹیل ٹاؤن تھانے کے علاقے گلشن حدید فیز 2 بابا رحمت مسجد کے قریب پیش آیا، 28 سالہ عالم خان ولد شیرخان نامی نوجوان اپنے دو ساتھیوں کے  ہمراہ گلشن حدید فیز1 میں واقع نجی بینک سے 8لاکھ 90 ہزار روپے کی رقم نکلوانے کے  بعد گاڑی میں گلشن حدید فیز 2 میں واقع بابا رحمت مسجد کے قریب پہچا تھا۔

تعاقب میں آنے والے موٹر سائیکل سوار 3 نامعلوم مسلح ملزمان نے اسلحے کے زورپر نوجوان سے رقم چھینی اورمزاحمت پر فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں نوجوان عالم خان موقع پرجاں بحق ہوگیا جبکہ اس کے ساتھی معجزانہ طور پر محفوظ رہے۔

مسلح ملزمان نوجوان سےرقم اوراسلحہ لائسنس یافتہ پستول چھین کر فرارہونے میں کامیاب ہوگئے، مقتول نوجوان گاڑیوں کی خرید وفروخت کا کام کرتا تھا اور مقتول نوجوان کا گھگھر پھاٹک کے قریب کار شوروم تھا جہاں مقتول رہائش پذیر بھی تھا جب کہ اس کا آبائی تعلق جنوبی وزیرستان سے تھا۔

فائرنگ کے واقعے کے بعد پولیس موقع پرپہنچ گئی اورپولیس نے شواہد اکٹھا کرنے کے بعد مقتول لاش پہلے قریبی اسپتال اوربعدازاں جناح اسپتال منتقل کی۔

مقتول عالم خان کے کزن رحمت جان محسود نے جناح اسپتال میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایاکہ مقتول عالم خان اپنے دو ساتھیوں کے ہمراہ بینک سے رقم لے کر آرہا تھے، ڈاکوؤں نے قریب آتے ہی گولی چلادی، مقتول کا ساتھی فائرنگ سے محفوظ رہے، مقتول عالم خان نے حال ہی میں گلشن حدید کے رہائشی شخص سے گاڑی خریدی تھی۔

ان کا کہنا تھا کہ مقتول بینک سے رقم نکلوانے کے بعد اسے رقم دینے جارہے تھے، مقتول دو بچوں کا باپ تھا، روزگارکے سلسلے میں کراچی آیا تھا اور گزشتہ 2 سال سے اپنا کاروبار کر رہا تھا۔

انھوں نے مزید کہا کہ اس شہرمیں نہ جان محفوظ ہے، نہ مال محفوظ ہے، ڈاکو رقم بھی لے گئے، لائسنس یافتہ پستول بھی لے گئے، اس شہرمیں اپنے ہی پیسے کی خاطر جان بھی دے رہے ہیں اورکیا کریں؟

مقتول کے کزن نے کہا کہ سب کچھ حکومت کے سامنے ہے،چاہتے ہیں کہ مقتول کے قاتل جلد گرفتارہوں رقم لے کر نکلنے کی اطلاع ممکنہ طورپرنجی بینک کے قریب ان کے ساتھیوں کی جانب سے دی گئی۔

مقتول کے کزان نے واقعے کی تحقیقات کا مطالبہ بھی کیا ہے، گلشن حدید میں دوران لوٹ مار شہری کے قتل کے خلاف ورثاء، علاقہ مکینوں اور شوروم مالکان کی جانب  سے قومی شاہراہ پر احتجاج کیا گیا۔

احتجاج کے باعث  مظاہرین کی جانب سے قومی شاہراہ کے دونوں ٹریکس پر پتھر اوررکاوٹیں کھڑی کرکے سڑک کو بلاک کردیا گیا جس کے باعث کراچی سے ٹھٹھہ جانے والی سڑک پر ٹریفک معطل ہوگئیں اور گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئیں۔

ٹریفک جام کے باعث سخت گرمی میں شہریوں کومشکلات کا سامنا بھی کرنا پڑا، ٹریفک پولیس کی جانب سے ٹریفک کو پورٹ قاسم سے اندرون علاقہ اور لنک روڈ سے اندرون علاقہ کی طرف بھیجا گیا۔

احتجاجی مظاہرین کی جانب سے گلشن حدیدمیں بڑھتی وارداتوں پر فوری قابو پانے کے لیے ہنگامی اقدامات اٹھانے اورمقتول نوجوان کے قتل میں ملوث ملزمان کو فل الفورگرفتار کرنے کا مطالبہ کیا گیا۔

واضح رہےکہ رواں سال شہر میں ڈکیتی کی وارداتوں کے دوران مزاحمت پر جاں بحق ہونے والے شہریوں کی تعداد 30 ہو گئی ہے۔

بعد ازاں مقتول کے ورثا نے احتجاج کرتے ہوئے نیشنل ہوئی وے بلاک کردی جس کے باعث ٹھٹھہ سے کراچی آنے والی ٹریفک کی روانی معطل ہوگئی۔

ٹریفک پولیس نے کہا کہ احتجاج  جاں بحق نوجوان کے لواحقین اور ساتھی شوروم مالکان کی جانب سے کیا جارہا ہے، ٹریفک کو پورٹ قاسم سے اندرون علاقہ اور لنک روڈ سے اندرون علاقہ کی طرف بھیج رہے ہیں۔

 

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں