باجوڑ میں سرحد پار سے افغان شدت پسندوں کے حملے میں سیکیورٹی اہلکار شہید
افغان حکومت حملوں کی روک تھام کے لئے فوری اقدامات کرے تاکہ آئندہ اس طرح کے واقعات رونما نہ ہوں، ترجمان وزارت خارجہ
افغانستان سے شدت پسندوں کی جانب سے کئے گئے ایک اور حملے میں سکیورٹی اہلکار شہید ہوگیا جب کہ پاکستان نے افغان ناظم الامور کو دفتر خارجہ طلب کرکے شدید احتجاج کیا ہے۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق آج دوپہر افغانستان کی حدود سے مسلح عسکریت پسندوں نے باجوڑ ایجنسی کے علاقے''غاخی پاس'' کے قریب فائرنگ کی جس کے نتیجے میں ایف سی کا ایک اہلکار شہید ہوگیا۔
پاکستان نے تازہ حملے پر افغانستان سے شدید احتجاج کرتے ہوئے احتجاجی مراسلہ افغان ناظم الامور کے حوالے کردیا ہے۔ ترجمان وزارت خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں سرحد پار سے ہونے والے حملے کی مذمت کرتے ہوئے افغان حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ حملوں کی روک تھام کے لئے فوری اقدامات کرے تاکہ آئندہ اس طرح کے واقعات رونما نہ ہوں۔
واضح رہے کہ گزشتہ 2 ماہ کے دوران افغانستان سے پاکستان کے سرحدی علاقوں میں قائم سیکیورٹی چوکیوں پر کئی حملے کئے جاچکے ہیں جبکہ 2 روز قبل بھی لوئر دیر میں سرحد پار سے مسلح شدت پسندوں کے حملے کو سیکیورٹی فورسز نے ناکام بناکر 6 شدت پسندوں کو ہلاک کردیا تھا۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق آج دوپہر افغانستان کی حدود سے مسلح عسکریت پسندوں نے باجوڑ ایجنسی کے علاقے''غاخی پاس'' کے قریب فائرنگ کی جس کے نتیجے میں ایف سی کا ایک اہلکار شہید ہوگیا۔
پاکستان نے تازہ حملے پر افغانستان سے شدید احتجاج کرتے ہوئے احتجاجی مراسلہ افغان ناظم الامور کے حوالے کردیا ہے۔ ترجمان وزارت خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں سرحد پار سے ہونے والے حملے کی مذمت کرتے ہوئے افغان حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ حملوں کی روک تھام کے لئے فوری اقدامات کرے تاکہ آئندہ اس طرح کے واقعات رونما نہ ہوں۔
واضح رہے کہ گزشتہ 2 ماہ کے دوران افغانستان سے پاکستان کے سرحدی علاقوں میں قائم سیکیورٹی چوکیوں پر کئی حملے کئے جاچکے ہیں جبکہ 2 روز قبل بھی لوئر دیر میں سرحد پار سے مسلح شدت پسندوں کے حملے کو سیکیورٹی فورسز نے ناکام بناکر 6 شدت پسندوں کو ہلاک کردیا تھا۔