عید سیل کے دوران 5 سال کا ریکارڈ ٹوٹ گیا 50 ارب روپے کی آمدنی ہوئی تاجر رہنما
بیشتر دکانوں پر ریڈی گارمنٹس اور جوتوں کا اسٹاک ختم، ملز کو آرڈر بھگتانا مشکل ہوگیا، چیئرمین آل کراچی تاجر اتحاد
ISLAMABAD:
آل کراچی تاجر اتحاد کے چیئرمین عتیق میر نے ماہ رمضان اور عید پر سیکیورٹی اداروں کی کارکردگی کو قابلِ قدر اور لائق ستائش قرار دیتے ہوئے پولیس، رینجرز اور انتظامیہ کے تمام اداروں کو خراجِ تحسین پیش کیا ہے۔
انھوں نے کہا کہ گزشتہ 5سال کے مقابلے میں رواں سال رمضان المبارک میں ٹارگٹ کلنگ، ڈکیتی اور لوٹ مار کے واقعات میں حوصلہ افزا کمی دیکھنے میں آئی جس کا تمام تر سہرا سیکیوریٹی اداروں کے سر ہے۔ انھوں نے کہا کہ بدامنی کے واقعات کی روک تھام کے نتیجے میں کراچی کے عوام کو عرصے بعد خوف کے ماحول سے باہر نکلنے کا موقع ملا، عوام کا ہجوم رمضان المبارک کے پہلے عشرے میں ہی مارکیٹوں میں امڈ آیا، عید کے روایتی جوش و خروش، جذبے اور چہل پہل نے عروس البلاد کراچی کی رونقیں لوٹادیں۔
انھوں نے عید اور رمضان المبارک پر امن و امان کی صورتحال کو تجارتی اور کاروباری لحاظ سے خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا کہ رواں سال عید سیل نے گزشتہ 5 سال کا ریکارڈ توڑ دیا، تاجروں نے عید پر فروخت کے لیے 80 ارب روپے سے زائد سرمایہ کاری کی جبکہ مہنگائی کے باوجود عوام کی جانب سے 50 ارب روپے سے زائد خریداری کی گئی، ریڈی میڈ گارمنٹس اور جوتوں کی بیشتر دکانوں پر اسٹاک ختم ہوگیا، لان کے تیار سوٹوں کی طلب میں بیحد اضافہ ہوا، کپڑا ملوں کو آرڈر بھگتانا مشکل ہوگیا، بچوں کے لیے کی جانے والی خریداری سر فہرست رہی، خواتین دوسرے اور مرد تیسرے نمبر پر رہے، سلے سلائے کپڑوں کی خریداری کا رحجان بڑھ گیا، ریڈی میڈ اور کڑھائی دار کپڑے 90فیصد خریداروں کی توجہ کا مرکز رہے۔
انھوں نے کہا کہ یہ بات واضح ہوگئی کہ پرامن کراچی ملک کی خوشحالی اور معاشی ترقی کا ضامن ہے جسے مستقبل میں بھی مستقل بنیادوں پر قائم رکھنا حکومت اور حکومتی اداروں کی اولین ذمے داری ہے۔ انھوں نے کہا کہ شہر کے اکثر تجارتی علاقوں میں بھتہ خوروں کی کارروائیاں بھی جاری رہیں جن کی نشاندہی کے باوجود سیکیورٹی ادارے ان کی روک تھام میں ناکام رہے۔ انھوں نے عید کے پرمسرت موقع پر ساحلِ سمندر پر پیش آنے والے ہلاکتوں کے واقعات پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اندوہناک واقعے نے عید کا مزہ کرکرا کردیا۔
انھوں نے کہا کہ اموات کے ناقابلِ تلافی نقصانات کے بعد ساحلِ سمندر کو محفوظ اور عوام میں حفاظتی شعور و آگہی کے لیے آئندہ سخت اقدامات کرنے ہونگے، مستقبل میںانتظامیہ کو موسمِ گرما میں سمندری لہروں کے مزاج پر گہری نظر رکھنی ہوگی اور خطرات کی صورت میں سمندر میں نہانے پر سخت پابندی عائد کرنی ہوگی۔ انھوں نے تاجر برادری کی جانب سے ہلاک شدگان کے لواحقین سے دلی اظہارِ افسوس کرتے ہوئے دعا کی کہ اللہ تعالیٰ مرحومین کی مغفرت اور ان کے لواحقین کو صبر و استقامت عطا فرمائے۔
آل کراچی تاجر اتحاد کے چیئرمین عتیق میر نے ماہ رمضان اور عید پر سیکیورٹی اداروں کی کارکردگی کو قابلِ قدر اور لائق ستائش قرار دیتے ہوئے پولیس، رینجرز اور انتظامیہ کے تمام اداروں کو خراجِ تحسین پیش کیا ہے۔
انھوں نے کہا کہ گزشتہ 5سال کے مقابلے میں رواں سال رمضان المبارک میں ٹارگٹ کلنگ، ڈکیتی اور لوٹ مار کے واقعات میں حوصلہ افزا کمی دیکھنے میں آئی جس کا تمام تر سہرا سیکیوریٹی اداروں کے سر ہے۔ انھوں نے کہا کہ بدامنی کے واقعات کی روک تھام کے نتیجے میں کراچی کے عوام کو عرصے بعد خوف کے ماحول سے باہر نکلنے کا موقع ملا، عوام کا ہجوم رمضان المبارک کے پہلے عشرے میں ہی مارکیٹوں میں امڈ آیا، عید کے روایتی جوش و خروش، جذبے اور چہل پہل نے عروس البلاد کراچی کی رونقیں لوٹادیں۔
انھوں نے عید اور رمضان المبارک پر امن و امان کی صورتحال کو تجارتی اور کاروباری لحاظ سے خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا کہ رواں سال عید سیل نے گزشتہ 5 سال کا ریکارڈ توڑ دیا، تاجروں نے عید پر فروخت کے لیے 80 ارب روپے سے زائد سرمایہ کاری کی جبکہ مہنگائی کے باوجود عوام کی جانب سے 50 ارب روپے سے زائد خریداری کی گئی، ریڈی میڈ گارمنٹس اور جوتوں کی بیشتر دکانوں پر اسٹاک ختم ہوگیا، لان کے تیار سوٹوں کی طلب میں بیحد اضافہ ہوا، کپڑا ملوں کو آرڈر بھگتانا مشکل ہوگیا، بچوں کے لیے کی جانے والی خریداری سر فہرست رہی، خواتین دوسرے اور مرد تیسرے نمبر پر رہے، سلے سلائے کپڑوں کی خریداری کا رحجان بڑھ گیا، ریڈی میڈ اور کڑھائی دار کپڑے 90فیصد خریداروں کی توجہ کا مرکز رہے۔
انھوں نے کہا کہ یہ بات واضح ہوگئی کہ پرامن کراچی ملک کی خوشحالی اور معاشی ترقی کا ضامن ہے جسے مستقبل میں بھی مستقل بنیادوں پر قائم رکھنا حکومت اور حکومتی اداروں کی اولین ذمے داری ہے۔ انھوں نے کہا کہ شہر کے اکثر تجارتی علاقوں میں بھتہ خوروں کی کارروائیاں بھی جاری رہیں جن کی نشاندہی کے باوجود سیکیورٹی ادارے ان کی روک تھام میں ناکام رہے۔ انھوں نے عید کے پرمسرت موقع پر ساحلِ سمندر پر پیش آنے والے ہلاکتوں کے واقعات پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اندوہناک واقعے نے عید کا مزہ کرکرا کردیا۔
انھوں نے کہا کہ اموات کے ناقابلِ تلافی نقصانات کے بعد ساحلِ سمندر کو محفوظ اور عوام میں حفاظتی شعور و آگہی کے لیے آئندہ سخت اقدامات کرنے ہونگے، مستقبل میںانتظامیہ کو موسمِ گرما میں سمندری لہروں کے مزاج پر گہری نظر رکھنی ہوگی اور خطرات کی صورت میں سمندر میں نہانے پر سخت پابندی عائد کرنی ہوگی۔ انھوں نے تاجر برادری کی جانب سے ہلاک شدگان کے لواحقین سے دلی اظہارِ افسوس کرتے ہوئے دعا کی کہ اللہ تعالیٰ مرحومین کی مغفرت اور ان کے لواحقین کو صبر و استقامت عطا فرمائے۔