
بنگلا دیش نے قطر کی مسلح افواج میں خدمات انجام دینے کے لیے اپنے سیکڑوں فوجیوں کو بھیجنے کا منصوبہ بنایا ہے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق یہ پیش رفت بنگلا دیش کی عبوری حکومت کے سربراہ پروفیسر محمد یونس اور قطری قیادت کے درمیان حالیہ مذاکرات کے بعد سامنے آئی ہے۔
بنگلادیش کے عبوری سربراہ پروفیسر محمد یونس دوحہ میں قطر فاؤنڈیشن کے زیر اہتمام منعقدہ "ارتنا سمٹ" میں شرکت کے لیے گئے تھے۔
اسی دورے کے دوران دونوں ممالک کے درمیان فوجیوں اہلکاروں کی تعیناتی سے متعلق یہ معاہدہ فائنل کیا گیا تھا۔
قطری فوج میں کام کرنے کے لیے شیخ حسینہ واجد کی کابینہ نے فروری 2023 میں 1129 اہلکاروں کی قطر منتقلی کی منظوری دی تھی۔
یاد رہے کہ بنگلا دیش کے تقریباً 6 ہزار سے زائد اہلکار کویت کی مسلح افواج میں بھی خدمات انجام دے رہے ہیں۔
کویت اور بنگلہ دیش کے درمیان یہ تعاون 1991 کی خلیجی جنگ کے بعد شروع ہوا۔ جس کا آغاز بارودی سرنگوں کی صفائی سے ہوا اور بعد ازاں تعمیراتی، طبی اور لاجسٹک معاونت جیسے دیگر شعبوں میں بھی وسعت اختیار کر گیا۔
علاوہ ازیں اقوام متحدہ کے امن مشنز میں بھی اس وقت 6 ہزار 300 سے زائد بنگلادیشی اہلکار تعینات ہیں۔
تبصرے
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔