عمران اور طاہر القادری آخری لمحات میں مل جائینگے چوہدری شجاعت

زندگی میں سب سے زیادہ مشکلات ذوالفقارعلی بھٹو کے دور میں آئیں،میری سب سے زیادہ دوستی چوہدری پرویزالٰہی سے ہے،صدر ق لیگ


INP August 02, 2014
عمران کے حامی4 گھنٹے بعد تھک جاتے ہیں، طاہرالقادری کے 4 دن تک نہیں تھکتے،پی ٹی آئی کا آزادی مارچ پتہ نہیں کس سے آزادی کیلیے ہو رہا ہے،انٹرویو فوٹو: فائل

ق لیگ کے صدر چوہدری شجاعت نے کہا ہے کہ نواز شریف سے سیاسی اختلاف ہے دشمنی نہیں، عمران خان اور طاہرالقادری آخری لمحات میں آپس میں مل جائیں گے۔

جمعے کو ایک انٹرویو میں چوہدری شجاعت نے کہاعمران خان کے حامی 4 گھنٹے بعد تھک جاتے ہیں جبکہ طاہرالقادری کے حامی 4 دن تک بھی نہیں تھکتے، وزیراعظم نوازشریف سے سیاسی اختلافات ہیں دشمنی نہیں ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ زندگی میں سب سے زیادہ مشکلات بھٹو کے دور میں آئی تھیں جب والد چوہدری ظہور الٰہی کو بھینس چوری جیسے مقدمات میں جیلوں میں ڈالا گیا مگر خاندان نے جراتمندی سے حالات کا مقابلہ کیا، میری سب سے زیادہ دوستی چوہدری پرویزالٰہی سے ہے۔

انھوں نے کہا کہ طاہر القادری کا انقلاب خونی نہیں پرامن ہوگا۔ نواز شریف سے ماضی میں ہمیشہ اچھے تعلقات اور دوستی رہی ہے، ہماری آپس میں دشمنی نہیں سیاسی اختلافات ہیں۔ یہ بات درست نہیں کہ ہم نے طاہرالقادری کیساتھ اس لیے اتحاد کیا ہے کہ وہ نوازشریف کے ساتھ دشمنی رکھتے ہیں، طاہرالقادری کے ساتھ10 نکاتی معاہدہ ہوا ہے۔

چوہدری شجاعت کا کہنا تھا کہ عمران خان کے آزادی مارچ نام رکھنے کی بات سمجھ میں نہیں آئی کہ وہ کس سے آزادی چاہتے ہیں وہ تو الیکشن میں دھاندلی اور مڈٹرم الیکشن کے مطالبات لے کر اسلام آباد جا رہے ہیں جبکہ طاہرالقادری انقلاب کے ذریعے ملکی مسائل حقیقی معنوں میں حل کرنے کی سوچ رکھتے ہیں۔ آزادی مارچ بھی کامیاب ہوگا اور انقلاب بھی کامیاب ہوگا۔ انھوں نے دعویٰ کیا کہ عمران خان اور طاہرالقادری آخری لمحات میں ساتھ مل جائیں گے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔