مادھوری ڈکشٹ کا پرستار ہوں منش پال

منش پال نے ہوسٹ بن کر اپنے منفرد انداز کی وجہ سے کام یابی حاصل کی


Tahir Siddiqi September 24, 2012
منیش پال۔ فوٹو: فائل

منش پال ایک باصلاحیت فن کار ہے جس نے ٹیلی ورلڈ کے ڈراموں میں متأثر کن اداکاری سے مقام ضرور بنایا ہے۔

لیکن ناظرین میں اسے بہ طور گائیک اور ڈانسر زیادہ پسند کیا گیا۔ اس کے بعد منش پال نے ہوسٹ بن کر اپنے منفرد انداز کی وجہ سے کام یابی حاصل کی۔ ان دنوں ''جھلک دکھلا جا 5'' اور کلرز پر ''انڈیاز گوٹ ٹیلنٹ'' کے ہوسٹ کے طور پر اسکرین پر اسے دیکھا جارہا ہے۔ اس فن کار سے کی گئی بات چیت آپ کی نذر کی جارہی ہے۔

٭ جھلک دکھلا جا کا تجربہ کیسا رہا؟

بہت شان دار، یہاں میرا تعارف نئے لوگوں سے ہوا ہے اور ان کے ساتھ کام کرکے مزہ آ رہا ہے۔ اس شو کے پچھلے سیزن بھی شائقین میں بہت مقبول ہوئے اور میرا ماننا ہے کہ اس کی مقبولیت کا گراف ہر سیزن میں اوپر کی طرف جائے گا۔ میری کوشش ہے کہ میں اپنی معاون میزبان کے ساتھ مل کر اس پروگرام کی مقبولیت میں مزید اضافہ کروں اور ہم سب اس کے لیے محنت کر رہے ہیں۔

٭ ریالٹی پروگرام انڈیاز گوٹ ٹیلنٹ کی مرکزی سیٹ آپ کے پاس ہے۔ اس شو سے متعلق کچھ کہیے؟

ہر پروگرام کا اپنا مزہ ہوتا ہے۔ ناظرین میں میرا پروگرام ہوسٹ کرنے کا انداز پسند کیا جارہا ہے اور مجھے اس بات کی خوشی ہے کہ ہم ہندوستان میں آرٹ کے مختلف شعبوں سے ٹیلنٹ سامنے لا رہے ہیں۔ مجھے وہاں سائرس ساہوکار جیسے باصلاحیت آرٹسٹ کا تعاون حاصل ہے۔

٭ ان دونوں پروگراموں میں سے کِسے زیادہ انجوائے کر رہے ہیں؟

یہ دونوں میرے پروگرام ہیں اور مجھے بہت مزہ آرہا ہے۔ دراصل مسرت اور خوشی کا احساس اس وقت ہوتا ہے جب میں کسی موقعے پر دیکھنے والوں کی توجہ سمیٹ لیتا ہوں، اس کے لیے میں اور میرے ساتھی میزبان محنت کرتے ہیں اور ہر مرتبہ کچھ منفرد کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔

٭ ''جھلک دکھلا جا'' میں راگنی کھنا آپ کے ساتھ ہیں۔ کہا جا رہا ہے کہ وہ آپ کا ساتھ نہیں دے پا رہیں؟

یہ بات بالکل غلط ہے۔ وہ ایک باصلاحیت لڑکی ہے اور سیٹ پر اس کی کاوشیں ہمارے سامنے ہیں۔ معلوم نہیں کون اس قسم کی باتیں پھیلا رہا ہے۔ ہم دونوں پروگرام سے قبل مشورہ کرتے ہیں، فارمیٹ اور دیگر امور پر بات چیت کرتے ہیں تاکہ اپنے شو کی انفرادیت برقرار رکھ سکیں اور ہم اس میں کام یاب ہیں۔

٭ سنا ہے آپ مادھوری ڈکشٹ کے دیوانے ہیں؟

آپ نے بالکل ٹھیک سنا ہے۔ مادھوری جی میری فیورٹ ہیں۔ وہ باکمال اداکارہ اور بہترین ڈانسر ہیں۔ ان کے حُسن، انداز و ادا کا ایک میں ہی قائل نہیں، کروڑوں ہیں۔ میں جن معنوں میں خود کو ان کا دیوانہ بتاتا ہوں، وہ ان کی شخصیت میں موجود انکساری اور دوستانہ رویہ ہے۔ میں نے انھیں کبھی کسی گھمنڈ اور غرور میں مبتلا نہیں پایا۔ ایسے لوگ ہمارے ہاں بہت کم ہیں۔ یہاں تو دو چار فلم کرنے کے بعد ہی اداکاروں کا دماغ آسمان ساتویں پر ہوتا ہے، مگر وہ ایسی نہیں ہیں۔ ریالٹی شو میں ان کے ساتھ کام کر کے بہت اچھا لگ رہا ہے۔

٭ انڈسٹری میں اپنے ابتدائی دنوں کی بابت کچھ بتائیے۔

میں نے بہ طور ریڈیو جوکی اپنے کیریر کا آغاز کیا۔ ریڈیو پر میں مارننگ شو کرتا رہا اور پھر مجھے اسٹار ون پر ''گھوسٹ بنا دوست'' نامی ڈراما مل گیا، لیکن نہ تو اس شو میں کوئی خاص بات تھی اور نہ ہی میرا کردار ناظرین کو متوجہ کر سکا۔ بہرحال یہ ایک ایسا تجربہ ضرور ثابت ہوا جس کے بعد مجھے ''رادھا کی بیٹیاں'' ، ''پھر کوئی ہے''، ''لَو گرو'' جیسے ڈراموں میں رول ادا کرنے کا موقع ملا۔ اس کے بعد گائیکی اور ڈانس کے مقابلوں میں حصہ لیا اور آج میزبان کی حیثیت سے بھی انڈسٹری میں مقام بنا رہا ہوں۔

٭ بہ طور اداکار آپ کا کام قابلِ تعریف ہے، لیکن آپ کی وجہِ شہرت ریالٹی شوز ہیں۔ آپ نے گلوکار، ڈانسر اور میزبان کے طور پر زیادہ نام کمایا۔ اس بارے میں کچھ کہیے۔

جی ہاں۔ یہ درست ہے کہ بہ طور اداکار ناظرین نے مجھے پسند کیا، لیکن میری شہرت اور مقبولیت کی اصل وجہ سُر، ساز اور رقص کے پروگرام ہیں۔ اس کے ساتھ پروگرام ہوسٹ کے طور پر مجھے دیکھنے والوں نے زیادہ پسند کیا۔

٭ آپ کی تعلیم اور تاریخ پیدائش کیا ہے؟

میرا تعلق ممبئی سے ہے اور میں اس شہر کا دیوانہ ہوں۔ سچ تو یہ ہے کہ ممبئی سے باہر جا کر میرا دل اداس ہو جاتا ہے۔ دہلی سے گریجویشن کرنے کے بعد انڈسٹری میں آگیا اور یہاں سفر جاری ہے۔ 3، اگست 1981 کو پیدا ہوا اور پچھلے مہینے ہی اپنی سال گرہ دھوم دھام سے منائی ہے۔ اس سلسلے میں ایک چھوٹی سی تقریب کو میرے چاہنے والوں نے یادگار بنا دیا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں