صیہونی فوج نے ایک مرتبہ پھر اقوام متحدہ کے زیراہتمام چلنے والے اسکول پر فضائی بمباری کرکے مزید 10 فلسطینیوں کو شہید کردیا جب کہ آج صیہونی فوج کی کارروائی کے دوران شہادتوں کی تعداد 40 ہوگئی۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق اسرائیلی فضائیہ نے غزہ کے جنوبی شہر رفح میں قائم اقوام متحدہ کے اسکول کو نشانہ بنایا جس میں کم از کم 10 افراد شہید اور متعدد زخمی ہوگئے. 10 روز کے دوران صیہونی فوج کی جانب سے پناہ گزینوں کے لئے قائم کردہ اقوام متحدہ کے اسکولوں پر تیسری مرتبہ بمباری کی گئی جب کہ اقوام متحدہ نے پناہ گزین کیمپوں کو نشانہ بنانے کی شدید مذمت کرتے ہوئے اس پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔ غزہ کی وزارت صحت کا کہنا ہے کہ اتوار کو اسرائیلی افواج کےحملے میں کم سے کم 40 افراد شہید ہوئے ہیں۔
اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل بان کی مون نے اپنے بیان میں پناہ گزین کیمپ کو نشانہ بنانے کو ظالمانہ اقدام قرار دیتے ہوئے کہا کہ اسکول پر حملہ عالمی انسانی قوانین کی کھلی خلاف ورزی اور سفاکیت ہے۔ انہوں نے کہا کہ حملے کی شفاف تحقیقات ہوگی اور ذمہ داروں کا کڑا احتساب کیا جائے گا۔
دوسری جانب چین کے وزیر خارجہ وینگ لی نے مصری ہم منصب سمیع شوکری کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے اسرائیل پر زور دیا کہ فوری طور پر جنگ بندی کرتے ہوئے غزہ کا محاصرہ ختم کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ خطے کے امن کے لئے کارروایئاں بند کی جائیں، صیہونی فوج کی جانب سے فضائی کارروائی کے دوران معصوم شہری شہید ہورہے ہیں جو ناقابل برداشت عمل ہے جسے فوری بند کیا جائے۔ اس موقع پر چینی وزیر خارجہ نے غزہ کے متاثرہ عوام کے لئے 15 لاکھ ڈالر امداد کا اعلان بھی کیا۔
واضح رہے کہ اسرائیلی کی جانب سے غزہ میں 8 جولائی سے شروع کی جانے والی بربریت کے دوران اب تک 1766 نہتے فلسطینی شہید جب کہ 9320 زخمی ہوگئے ہیں۔ حماس کی جوابی کارروائی کے دوران ہلاک ہونے والے صیہونی فوجیوں کی تعداد 66 ہوگئی۔