سندھ میں وبائی امراض پھوٹ پڑے گیسٹرو سے 2بچے جاں بحق

سیکڑوں مریض اسپتالوں میں داخل، دوائوں کی قلت، غریب مہنگا علاج کرانے پر مجبور،امراض آلودہ پانی پینے کے باعث پھیلے.

سیکڑوں مریض اسپتالوں میں داخل، دوائوں کی قلت، غریب مہنگا علاج کرانے پر مجبور،امراض آلودہ پانی پینے کے باعث پھیلے. فوٹو : فائل

KARACHI:
برساتی پانی کی عدم نکاسی، آلودہ پانی پینے اور صفائی کی ابتر صورتحال کے باعث زیریں سندھ میں وبائی امراض پھوٹ پڑے۔


گیسٹرو کے باعث 2بچے جاں بحق، سیکڑوں مریض مختلف اسپتالوں میں داخل۔ تفصیلات کے مطابق تحصیل گولارچی کے گائوں عمر کھوکھر میں برساتی پانی کی عدم نکاسی اور آلودہ پانی پینے سے گیسٹرو نے وبائی شکل اختیار کرلی۔ مرض کے باعث 2 سالہ سیما کھوکھر اور 3 سالہ ضلعدار کھوکھر جاں بحق ہوگئے جبکہ درجنوں افراد اسپتالوں میں داخل ہیں، ضلعی انتظامیہنے گیسٹرو پر قابو پانے کے لیے کوئی اقدامات نہیں کیے۔

ادھر تلہار میںحالیہ بارشوں کے بعد مختلف محلوں میں جمع برساتی پانی اور گندگی کے باعث مچھروں اور مکھیوں کی افزائش میں خطرناک حد تک اضافہ ہوگیا ہے جس کی وجہ سے گیسٹرو، ملیریا اور دیگر وبائی امراض پھیل رہے ہیں۔ سیکڑوں مریض مختلف اسپتالوں میں داخل ہیں، سرکاری اسپتال میں دوائوں کی عدم دستیابی کے باعث غریب نجی اسپتالوں میں مہنگا علاج کرانے پر مجبور ہیں۔ شہر میںمچھروں اور مکھیوں کے خاتمے کے لیے تاحال اسپرے نہیں کیا گیا ، شہریوں نے فوری اسپرے کرانے کا مطالبہ کیا ہے۔
Load Next Story