حیدرآباد پریس کلب پر حملہ سوچا سمجھا منصوبہ تھاگورننگ باڈی

ایجنسیاں فلمیں دیکھ کر پس پردہ محرکات کا پتہ چلائیں، انتظامیہ کی بے حسی پراظہار افسوس.


Numainda Express September 24, 2012
حیدرآباد: پریس کلب پر حملے اور صحافیوں پر تشدد کے خلاف صحافی احتجاجی مظاہرہ کر رہے ہیں۔ فوٹو: ایکسپریس

حیدرآباد پریس کلب کی گورننگ باڈی کے ہنگامی اجلاس میں کلب کی عمارت پر جمعہ کے روز حملے کو سوچا سمجھا منصوبہ قرار دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ حکومت، ایجنسیاں اور پولس حکام واقعہ کے وقت بننے والی فلمیں دیکھ کر حملے کے پس پردہ محرکات کا پتہ چلائیں اور فیصلہ کریں کہ 4 پولیس اہلکاروں کے علاوہ دیگر کسی نفری کا موجود نہ ہونا کس بات کی عکاسی کرتا ہے۔

اجلاس کے شرکا نے کہا کہ سب کے علم میں یہ بات تھی کہ تمام مظاہرے پریس کلب پر ہی ہوں گے' اس کے باوجود حفاظتی اقدامات نہ کیے گئے جب کہ رینجرز کافی تاخیر سے پہنچی اور پریس کلب اور اندر محبوس صحافیوں کو تحفظ فراہم نہیں کیا جا سکا۔ اجلاس کے شرکا کو واقعہ کی فلمیں میں دکھائی گئیں جس میں بعض مشکوک افراد جو مظاہرین سے بظاہر مختلف نظر آتے تھے بھی دیکھے گئے جو کسی مذموم مقصد کے تحت کلب کے گیٹ پر موجود تھے اور لوگوں کو گیٹ توڑنے کی ترغیب دے رہے تھے۔گورننگ باڈی کے اجلاس میں رینجراور پولیس حکام اور ضلعی انتظامیہ کی بے حسی پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے واقعہ کی تحقیقات کرانے کا مطالبہ کیا گیا ۔

اجلاس نے مطالبہ کیا کہ حراست میں لیے گئے افراد کی تفتیش سے پریس کلب کو آگاہ کیا جائے۔اجلاس میں سندھ بھر کے صحافیوں سے اپیل کی گئی کہ منگل 25 ستمبر کو اپنے شہروں میں حیدرآباد پریس کلب سے اظہار یکجہتی کریں۔ قبل ازیں پریس کلب کے تحت حملے کیخلاف احتجاجی مظاہرہ کیا گیا جس میں صحافیوں، فوٹو گرافرز اور کیمرہ مینوں نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔ علاوہ ازیںحیدرآباد یونین آف جرنلسٹس نے پریس کلب پر حملے اور نجی ٹی وی کے ممبر محمد عامر کے قتل کے خلاف مظاہرہ کیا ، اس موقع پر یونین کے صدر فرحان آفندی، ملک عزیز، عثمان اجمیری کے علاوہ الطاف کوٹی نے بھی خطاب کیا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں