فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی آئرلینڈ میں غیرمسلم تاجروں کااسرائیلی مصنوعات کا بائیکاٹ
تاجروں، ہوٹل مالکان اور کیمسٹس نے اسرائیل میں تیار کردہ تمام مصنوعات کی خرید و فروخت روک دی ہیں۔
صیہونی فوج غزہ میں ہر روز درجنوں نہتے فلسنیوں کو شہید کررہی ہے اور مسلم دنیا اپنے ذاتی مفادات کے پیش نظر صرف زبانی جمع خرچ ہی کررہی ہے لیکن آئرلینڈ کا ایک ایسا قصبہ ہے جہاں کے غیر مسلم تاجروں نے اسرائیلی مصنوعات کا ہی بائیکاٹ کردیا ہے۔
آئرلینڈ کے کثیر الاشاعت اخبار ''آئرش انڈیپینڈنٹ'' میں شائع ہونے والی رپورٹ کے مطابق آئرلینڈ کے قصبے کینوارا میں مقامی تاجروں، ہوٹل مالکان اور کیمسٹس نے 'غزہ پر جاری صیہونی بمباری' کے تناظر میں اسرائیلی مصنوعات کا بائیکاٹ کردیا ہے۔ قصبے میں فعال غیر سرکاری تنظیم ''آئرش فلسطین یکجہتی مہم (IPSC)'' کے کوآرڈینٹر کیون اسکوائرز کا کہنا ہے کہ اسرائیلی مصنوعات کے بائیکاٹ کا مقصد پرامن انداز سے اسرائیل پر دباؤ ڈالنے کا اظہار ہے تاکہ وہ فلسطینی علاقوں پر اپنا قبضہ ختم کرے اور بین الاقوامی قانون کا احترام کرے۔
فلسطین کی حمایت میں پیش پیش آئرش خاتون وکی ڈونیلی کا کہنا ہے کہ ہمیں اس وقت شرمندگی ہوئی جب آئرلینڈ نے اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کی کمیٹی کے اجلاس میں غزہ پر اسرائیلی کارروائی کی تحقیقات کے سلسلے میں پیش کردہ قرارداد میں اپنا ووٹ استعمال نہ کیا۔ آئرش حکومت نے ایسا نہ کرکے بچوں، خواتین اور مردوں کے قتل عام کو روکنے کے لئے اپنے سفارتی دباؤ کا استعمال نہیں کیا مگر ہمیں فخر ہے کہ کینوارا کے رہائشیوں نے اس بین الاقوامی مہم میں شامل ہونے کا فیصلہ کیا ہے۔
واضح رہے کہ غزہ میں جاری اسرائیلی کارروائیوں میں بڑی تعداد میں عام شہریوں کی ہلاکت میں عالمی سطح پر اسرائیل کے خلاف آواز اٹھائی جا رہی ہے۔ گزشتہ ایک ماہ سے جاری اس تنازعے میں 18 سو سے زائد فلسطینی شہید ہوچکے ہیں۔
آئرلینڈ کے کثیر الاشاعت اخبار ''آئرش انڈیپینڈنٹ'' میں شائع ہونے والی رپورٹ کے مطابق آئرلینڈ کے قصبے کینوارا میں مقامی تاجروں، ہوٹل مالکان اور کیمسٹس نے 'غزہ پر جاری صیہونی بمباری' کے تناظر میں اسرائیلی مصنوعات کا بائیکاٹ کردیا ہے۔ قصبے میں فعال غیر سرکاری تنظیم ''آئرش فلسطین یکجہتی مہم (IPSC)'' کے کوآرڈینٹر کیون اسکوائرز کا کہنا ہے کہ اسرائیلی مصنوعات کے بائیکاٹ کا مقصد پرامن انداز سے اسرائیل پر دباؤ ڈالنے کا اظہار ہے تاکہ وہ فلسطینی علاقوں پر اپنا قبضہ ختم کرے اور بین الاقوامی قانون کا احترام کرے۔
فلسطین کی حمایت میں پیش پیش آئرش خاتون وکی ڈونیلی کا کہنا ہے کہ ہمیں اس وقت شرمندگی ہوئی جب آئرلینڈ نے اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کی کمیٹی کے اجلاس میں غزہ پر اسرائیلی کارروائی کی تحقیقات کے سلسلے میں پیش کردہ قرارداد میں اپنا ووٹ استعمال نہ کیا۔ آئرش حکومت نے ایسا نہ کرکے بچوں، خواتین اور مردوں کے قتل عام کو روکنے کے لئے اپنے سفارتی دباؤ کا استعمال نہیں کیا مگر ہمیں فخر ہے کہ کینوارا کے رہائشیوں نے اس بین الاقوامی مہم میں شامل ہونے کا فیصلہ کیا ہے۔
واضح رہے کہ غزہ میں جاری اسرائیلی کارروائیوں میں بڑی تعداد میں عام شہریوں کی ہلاکت میں عالمی سطح پر اسرائیل کے خلاف آواز اٹھائی جا رہی ہے۔ گزشتہ ایک ماہ سے جاری اس تنازعے میں 18 سو سے زائد فلسطینی شہید ہوچکے ہیں۔