سیب اور آلو سے موبائل فون چارج کیجیے
آلو اور موبائل سے فون چارج کرنے کا مظاہرہ چند روز قبل لندن کے مغربی علاقے شیفرڈز بش میں ایک فن کار نے کیا
KARACHI:
کیا آپ تصور کرسکتے ہیں کہ آپ کا موبائل فون آلو اور سیب سے بھی چارج ہوسکتا ہے؟ جی ہاں! ایسا بالکل ممکن ہے۔
اس کا مظاہرہ چند روز قبل لندن کے مغربی علاقے شیفرڈز بش میں ایک شاپنگ سینٹر کے سامنے ایک فن کار نے کیا۔ کیلیو چارلینڈ نے ایک بورڈ پر آٹھ سو سیب اور آلو قطاروں میں لگائے اور انھیں تانبے کی تاروں کے ذریعے آپس میں منسلک کردیا۔ ان کے درمیان میں لوہے کی galvanized کیلیں بھی لگی ہوئی تھیں۔ تانبے کی تار کا ایک سرا بجلی کے ساکٹ سے منسلک تھا۔ حاضرین یہ دیکھ کر حیران رہ گئے کہ ساکٹ میں لگے ہوئے چارجر سے اسمارٹ فون چارج ہورہا تھا۔
کیلیو چارلینڈ کا بنایا ہوا یہ منفرد سرکٹ اوسطاً 20 ملی ایمپیئر کرنٹ پیدا کررہا تھا۔ اپنے ' فن پارے ' کے بارے میں کیلیو کا کہنا تھا کہ میں اس سے پہلے چھوٹے پیمانے پر سبزیوں اور پھلوں سے بجلی پیدا کرنے کا مظاہرہ کرتا رہا ہوں مگر اس بار میرا بنایا ہوا سرکٹ بہت بڑا ہے، اور یقیناً یہ میرے لیے ایک چیلنج سے کم نہیں تھا۔
آپ سوچ رہے ہوں گے کہ سیب اور آلو ہی اس نامیاتی سرکٹ میں برقی رو دوڑاتے ہیں، جب کہ ایسا نہیں ہے۔ درحقیقت بجلی سیب اور آلو کو ایک دوسرے سے منسلک کرنے والی تار ہی پیدا کرتی ہے۔ اس سرکٹ میں galvanized کیلیں اور تانبا برقیرے ( الیکٹروڈ ) جب کہ سیب اور آلو برق پاش ( الیکٹرولائٹ ) کے طور پر عمل کرتے ہیں۔
زنک برقیرے سے ایٹم نکل کر سیب یا آلو کی طرف چلے جاتے ہیں جس کی وجہ سے برقیرے پر منفی چارج آجاتا ہے۔ یہ الیکٹران سیب یا آلو کے ہائیڈروجن آئن سے ملنے کے لیے تار میں سے گزرتے ہیں۔ الیکٹران کا یہی بہاؤ برقی کرنٹ کہلاتا ہے۔
کیا آپ تصور کرسکتے ہیں کہ آپ کا موبائل فون آلو اور سیب سے بھی چارج ہوسکتا ہے؟ جی ہاں! ایسا بالکل ممکن ہے۔
اس کا مظاہرہ چند روز قبل لندن کے مغربی علاقے شیفرڈز بش میں ایک شاپنگ سینٹر کے سامنے ایک فن کار نے کیا۔ کیلیو چارلینڈ نے ایک بورڈ پر آٹھ سو سیب اور آلو قطاروں میں لگائے اور انھیں تانبے کی تاروں کے ذریعے آپس میں منسلک کردیا۔ ان کے درمیان میں لوہے کی galvanized کیلیں بھی لگی ہوئی تھیں۔ تانبے کی تار کا ایک سرا بجلی کے ساکٹ سے منسلک تھا۔ حاضرین یہ دیکھ کر حیران رہ گئے کہ ساکٹ میں لگے ہوئے چارجر سے اسمارٹ فون چارج ہورہا تھا۔
کیلیو چارلینڈ کا بنایا ہوا یہ منفرد سرکٹ اوسطاً 20 ملی ایمپیئر کرنٹ پیدا کررہا تھا۔ اپنے ' فن پارے ' کے بارے میں کیلیو کا کہنا تھا کہ میں اس سے پہلے چھوٹے پیمانے پر سبزیوں اور پھلوں سے بجلی پیدا کرنے کا مظاہرہ کرتا رہا ہوں مگر اس بار میرا بنایا ہوا سرکٹ بہت بڑا ہے، اور یقیناً یہ میرے لیے ایک چیلنج سے کم نہیں تھا۔
آپ سوچ رہے ہوں گے کہ سیب اور آلو ہی اس نامیاتی سرکٹ میں برقی رو دوڑاتے ہیں، جب کہ ایسا نہیں ہے۔ درحقیقت بجلی سیب اور آلو کو ایک دوسرے سے منسلک کرنے والی تار ہی پیدا کرتی ہے۔ اس سرکٹ میں galvanized کیلیں اور تانبا برقیرے ( الیکٹروڈ ) جب کہ سیب اور آلو برق پاش ( الیکٹرولائٹ ) کے طور پر عمل کرتے ہیں۔
زنک برقیرے سے ایٹم نکل کر سیب یا آلو کی طرف چلے جاتے ہیں جس کی وجہ سے برقیرے پر منفی چارج آجاتا ہے۔ یہ الیکٹران سیب یا آلو کے ہائیڈروجن آئن سے ملنے کے لیے تار میں سے گزرتے ہیں۔ الیکٹران کا یہی بہاؤ برقی کرنٹ کہلاتا ہے۔