فوج سیاست سے مکمل طور پر دور ہے وزیر دفاع خواجہ آصف
الیكشن ماضی كے مقابلے میں زیادہ شفاف ہوئےلیکن عمران خان شیخ چلی والے سپنےدیكھ رہے تھےجب وہ ٹوٹے تودھاندلی كا شورمچادیا
وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ حکومت اور فوج میں کوئی تناؤ نہیں اور پاک فوج سیاست سے مکمل طورپر دور ہے۔
خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ ماضی میں كچھ معاملات میں غلطیاں ہوئیں تاہم اب حكومت اور فوج میں کوئی دوری نہیں اور فوج ملک كی سرحدوں كی بخوبی حفاظت كررہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان کے دھرنے یا احتجاج سے حكومت کو نہ تو كوئی خطرہ ہے اور نہ ہی کوئی دباؤ تاہم انہیں اسلام آباد میں مارچ كرنے کی اجازت دی جائے یا نہیں اس پر ابھی فیصلہ ہونا باقی ہے۔
وزیردفاع نے کہا کہ ہر شخص كہہ رہا ہے كہ الیكشن ماضی كے مقابلے میں زیادہ شفاف ہوئے لیکن عمران خان شیخ چلی والے سپنے دیكھ رہے تھے جب وہ ٹوٹے تو دھاندلی كا شور مچا دیا۔ اسلام آباد میں آرٹیکل 245 نافذ کرنے کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ یہ آرٹیكل نہ تو کسی سیاسی مقصد کے لئے لگایا گیا اور نہ ہی اس کا لانگ مارچ سےکوئی تعلق ہے بلکہ اس کو لگانے کا مقصد فوج كو مقدمات سے بچانا ہے۔ انہوں نے كہا كہ سانحہ ماڈل ٹاؤن كے ذمہ داروں كو ضرور سزا ملنی چاہئے پھر وہ چاہے شہباز شریف ہی كیوں نہ ہوں كیونكہ قانون سب كے لئے برابر ہے اور ہم اس كی بالادستی چاہتے ہیں۔
خواجہ آصف نے کہا کہ لوڈشیڈنگ كے خاتمے كے حوالے سے قوم سے كوئی وعدہ نہیں كیا گیا تھا بلكہ حکومت میں آنے کے بعد ہمارا شروع دن سے ہی یہ مؤقف رہا کہ اس مسئلے کو حل كرنے میں وقت لگے گا۔ انہوں نے کہا کہ رمضان میں لوڈشیڈنگ ہونے پر قوم سے معافی مانگی تاہم توانائی کے بحران کے باوجود شہری بجلی كی بچت كا نہیں سوچتے۔
خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ ماضی میں كچھ معاملات میں غلطیاں ہوئیں تاہم اب حكومت اور فوج میں کوئی دوری نہیں اور فوج ملک كی سرحدوں كی بخوبی حفاظت كررہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان کے دھرنے یا احتجاج سے حكومت کو نہ تو كوئی خطرہ ہے اور نہ ہی کوئی دباؤ تاہم انہیں اسلام آباد میں مارچ كرنے کی اجازت دی جائے یا نہیں اس پر ابھی فیصلہ ہونا باقی ہے۔
وزیردفاع نے کہا کہ ہر شخص كہہ رہا ہے كہ الیكشن ماضی كے مقابلے میں زیادہ شفاف ہوئے لیکن عمران خان شیخ چلی والے سپنے دیكھ رہے تھے جب وہ ٹوٹے تو دھاندلی كا شور مچا دیا۔ اسلام آباد میں آرٹیکل 245 نافذ کرنے کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ یہ آرٹیكل نہ تو کسی سیاسی مقصد کے لئے لگایا گیا اور نہ ہی اس کا لانگ مارچ سےکوئی تعلق ہے بلکہ اس کو لگانے کا مقصد فوج كو مقدمات سے بچانا ہے۔ انہوں نے كہا كہ سانحہ ماڈل ٹاؤن كے ذمہ داروں كو ضرور سزا ملنی چاہئے پھر وہ چاہے شہباز شریف ہی كیوں نہ ہوں كیونكہ قانون سب كے لئے برابر ہے اور ہم اس كی بالادستی چاہتے ہیں۔
خواجہ آصف نے کہا کہ لوڈشیڈنگ كے خاتمے كے حوالے سے قوم سے كوئی وعدہ نہیں كیا گیا تھا بلكہ حکومت میں آنے کے بعد ہمارا شروع دن سے ہی یہ مؤقف رہا کہ اس مسئلے کو حل كرنے میں وقت لگے گا۔ انہوں نے کہا کہ رمضان میں لوڈشیڈنگ ہونے پر قوم سے معافی مانگی تاہم توانائی کے بحران کے باوجود شہری بجلی كی بچت كا نہیں سوچتے۔