بڑوں میں محاذ آرائی نہ ہوتی تو ہمارے میڈلز کی تعداد چار گنا زیادہ ہوتی ریسلنگ منیجر

ہمیں ڈیڑھ ماہ کا کیمپ ملا لیکن اس کے باجود اللہ کے فضل سے ہم گئے اور میڈل جیت کر آئے، محمد انور


ویب ڈیسک August 05, 2014
ہمارے کھلاڑیوں کو تو 24 گھنٹے پہلے تک یہ معلوم ہی نہیں تھا کہ وہ جا بھی رہے ہیں یا نہیں، ریسلنگ منیجر۔ فوٹو؛ ایکسپریس نیوز۔

گلاسگو میں ہونے والے کامن ویلتھ گیمز میں شرکت کے بعد وطن واپس پہنچنے پر ریسلنگ دستے کے منیجر محمد انور کا کہنا ہے کہ اگر ہمارے بڑوں کے درمیان محاذ آرائی نہ ہوتی تو ہمارے میڈلز کی تعداد 4 گنا زیادہ ہوتی۔

گلاسگو گیمز میں شرکت کے بعد راولپنڈی پہنچنے پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ریسلنگ دستے کے منیجر محمد انور کا کہنا تھا کہ جس صورت حال میں پاکستانی دستے نے کامن ویلتھ گیمز میں شرکت کی ان حالات میں شرکت کرنا بھی بہت بڑی بات ہے۔ ہمارے کھلاڑیوں کو تو 24 گھنٹے پہلے تک یہ معلوم ہی نہیں تھا کہ وہ جا بھی رہے ہیں یا نہیں، ہمیں ڈیڑھ ماہ کا کیمپ ملا لیکن اس کے باجود اللہ کے فضل سے ہم گئے اور میڈل جیت کر آئے۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر ہمارے بڑوں کے درمیان معاملات خراب نہ ہوتے تو ہم اس سے بھی زیادہ میڈل لے کر آتے اور ملک کا نام فخر سے بلند کرتے۔

محمد انور نے کہا کہ ہمارے کھلاڑیوں کی بھی اسی طرح حوصلہ افزائی ہونی چاہیئے جیسے دوسرے ملک اپنے کھلاڑیوں کی حوصلہ افزائی کرتے ہیں، ہم سب سے زیادہ بھارت کو ترجیح دیتے ہیں کہ بھارت سے مقابلہ ہر صورت میں جیتنا ہے تو جب ہمارے حکمرانوں کی اور ہر پاکستانی کی یہ سوچ ہے تو پھر اس کے مطابق سہولیات بھی ملنی چاہیئیں، ہمارے پاس سہولیات نہ ہونے کے برابر ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر ہمیں دوسرے ممالک کے مقابلے میں 50 فیصد سہولیات بھی مل جائیں توہم اللہ کے حکم سے گولڈ میڈل بھی لے کر دکھا سکتے ہیں اور ہم نے قوم کو میڈل لے کر بھی دیئے ہیں۔ پاکستان کی تاریخ ہے کہ کامن ویلتھ میں ہاکی کے بعد سب سے زیادہ میڈل بھی ریسلنگ نے دیئے ہیں۔

ریسلنگ منیجر کا کہنا تھا کہ اگر یہ محاذ آرائی جو ہمارے بڑوں کی تھی وہ نہ ہوتی تو ہمارے میڈلز کی تعداد اس سے 4 گنا زیادہ ہوتی اور ہم سر فخر سے بلند کر کے گولڈ میڈل بھی جیت کر کے پاکستان میں داخل ہوتے جس طرح پچھلی کامن ویلتھ گیمز میں ہمارے 2 گولڈ میڈلز تھے اس وقت ہماری 18 ماہ کی ٹریننگ تھی اور اس مرتبہ ہماری صرف ڈیڑھ ماہ کی ٹریننگ تھی۔ دوسرے کھلاڑیوں نے بھی انتھک محنت کی اور پاکستان کا جھنڈا لہرانے کی کوشش کی لیکن نا مساعد حالات ہمارے سامنے تھے۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستانی باکسر محمد وسیم بہت محنت سے لڑا لیکن اس مقابلے میں کچھ گڑبڑ ضرور ہوئی تھی، محمد وسیم گولڈ میڈل کا حق دار تھا۔

واضح رہے کہ اسکاٹ لینڈ کے شہر گلاسگو میں حال ہی میں ہونے والے 20 ویں کامن ویلتھ گیمز میں پاکستان نے 12 کھیلوں میں شرکت کی اور صرف 3 سلور اور ایک برانز میڈل ہی حاصل کر سکی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں