مغربی افریقی ممالک میں ’’ایبولا وائرس‘‘ 900 سے زائد افراد کو نگل گیا
مغربی افریقا میں ایبولا وائرس کے باعث بڑھتی ہوئی ہلاکتوں کے سبب سیرا لیون اور لائیبیریا نے متاثرہ علاقوں میں فوج تعینات کردی جب کہ عالمی ادارہ صحت کا کہنا ہے ایبولا وائرس سے ہلاکتوں کی تعداد 900 سے تجاوز کرگئی، اگر وائرس پر قابو نہ پایا گیا تو سنگین نتائج برآمد ہوں گے۔
غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق مغربی افریقی ممالک میں ایبولا وائرس کے باعث سیرا لیون اور لائیبیریا نے متاثرہ علاقوں کی سرحد پر اپنی فوجیں تعینات کردی ہیں۔ دوسری جانب ایبولا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لئے افریقا کے 3 ممالک سیرا لیون، لائیبیریا اور گنی کے لئے افریقن ڈویلپمنٹ بینک اور ورلڈ بینک نے فوری طور پر 26 کروڑ ڈالر امداد کا اعلان کیا ہے جب کہ عالمی ادارہ صحت کا کہنا ہے کہ اگر اس وائرس کو فوری طور پر نہ روکا گیا تو اس کے سنگین تنائج برآمد ہوں گے۔
اقوام متحدہ کے ادارے برائے صحت کی جانب سے جاری حالیہ رپورٹ کے مطابق مغربی افریقا میں ایبولا وائرس سے ہلاکتوں کی تعداد 932 ہوگئی جبکہ اب بھی 1700 افراد وائرس سے متاثر ہیں۔ رپورٹ کے مطابق جینیا، لائبیریا، نائجیریا اور سیرا لیون میں 2 روز کے دوران ایبولا وائرس کے 108 نئے کیسز رپورٹ ہوئے جبکہ وائرس سے مزید 45 افراد ہلاک ہوگئے ہیں۔ ہلاک ہونے والے افراد میں 27 کا تعلق لائبیریا، 13 کا تعلق سیریالیون اور 5 کا تعلق جینیا سے تھا۔
سیرالیون اور لائبیریا میں ایبولا وائرس کے باعث اسکول، سرکاری دفاتر اور مارکیٹیں بند کر دی گئیں ہیں جب کہ مختلف ممالک کی فضائی کمپنیوں نے ان ممالک کے لئے پروازوں کو بھی ملتوی کر دیا ہے جب کہ اٹلی، امریکا، برطانیہ، فرانس اور جرمنی نے اپنے شہریوں کو سیرا لیون ، لائبیریا اور گنی کا سفر کرنے سے روک دیا ہے۔
واضح رہے کہ ایبولا وائرس فروری میں گنی سے شروع ہوا جس نے دیکھتے ہی دیکھتے مغربی افریقی ممالک کو بھی اپنی لپیٹ میں لے لیا جبکہ وائرس کے باعث سب سے زیادہ متاثر سیرا لیون ہوا جہاں اب تک 300 سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں جب کہ نائیجیریا میں بھی اس وائرس کے باعث 9 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔