گال ٹیسٹ پاکستان نے سری لنکا کیخلاف پہلے دن کے اختتام پر 4 وکٹوں پر 261 رنز بنا لئے
یونس خان شاندار 133 اور اسد شفیق 55 رنز کے ساتھ کریز پر موجود، کپتان مصباح 31،احمد شہزاد 4 خرم منظور3 رنز بنا کر آؤٹ
پاکستان نے سری لنکا کے خلاف پہلے ٹیسٹ میچ کے پہلے روز کے اختتام پر 4 وکٹوں کے نقصان پر 261 رنز بنا لئے، یونس خان 133 رنز کے ساتھ کریز پر موجود ہیں۔
سری لنکا کے شہر گال میں کھیلا جارہا پہلا ٹیسٹ بارش کی وجہ سے ڈیڑھ گھنٹے کی تاخیر سے شروع ہوا۔ پاکستان نے آئی لینڈرز کے خلاف ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔ پاکستان کی جانب سے احمد شہزاد اور خرم منظور نے اننگز کا آغاز کیا تاہم ابھی قومی ٹیم کا مجموعی اسکور 4 ہی ہوا تھا کہ اسے احمد شہزاد کی صورت میں پہلا نقصان برداشت کرنا پڑا، وہ 4 رنز بنا کر دھمیکا پرساد کا شکار بنے۔ 19 رنز پر قومی ٹیم کے دوسرے اوپنر خرم منظور بھی پویلین لوٹ گئے، انہوں نے 3 رنز بنائے۔ خرم منظور کے بعد بیٹنگ کے لئے پاکستان کے سب سے تجربے کار بیٹسمین یونس خان کریز پر آئے جنہوں نے اظہر علی کے ساتھ 37 رنز کی شراکت قائم کی تاہم 56 رنز پر اظہر علی ہمت ہار گئے۔ وہ 30 رنز بناکر رنگنا ہیراتھ کے ہاتھوں میدان بدر ہوئے۔ کھانے کے وقفے تک پاکستان نے 3 وکٹ کے نقصان پر 59 رنز بنا لئے تھے۔
کھانے کے وقفے کے بعد مصباح الحق اور یونس خان نے ذمہ دارانہ انداز میں اننگز کو آگے بڑھایا اور دونوں کھلاڑیوں کے درمیان 100 رنز کی شراکت قائم ہوئی۔ 156 کے مجموعی اسکور پر مصباح الحق بھی 31 رنز بنا کر ہیراتھ کے ہاتھوں پویلین لوٹ گئے۔ مصباح الحق کے بعد یونس خان کا ساتھ نبھانے اسد شفیق کریز پر آئے جنہوں نے ذمہ دارانہ بیٹنگ کا مظاہرہ کرتے ہوئے 5 وکٹ پر 105 رنز کی شراکت قائم کی۔ یونس خان 133 اور اسد شفیق 55 رنز کے ساتھ کریز پر موجود ہیں۔ سری لنکا کی جانب سے دھمکیا پرساد اور رنگانا ہیرات نے 2،2 وکٹیں حاصل کیں۔
سری لنکا کے شہر گال میں کھیلا جارہا پہلا ٹیسٹ بارش کی وجہ سے ڈیڑھ گھنٹے کی تاخیر سے شروع ہوا۔ پاکستان نے آئی لینڈرز کے خلاف ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔ پاکستان کی جانب سے احمد شہزاد اور خرم منظور نے اننگز کا آغاز کیا تاہم ابھی قومی ٹیم کا مجموعی اسکور 4 ہی ہوا تھا کہ اسے احمد شہزاد کی صورت میں پہلا نقصان برداشت کرنا پڑا، وہ 4 رنز بنا کر دھمیکا پرساد کا شکار بنے۔ 19 رنز پر قومی ٹیم کے دوسرے اوپنر خرم منظور بھی پویلین لوٹ گئے، انہوں نے 3 رنز بنائے۔ خرم منظور کے بعد بیٹنگ کے لئے پاکستان کے سب سے تجربے کار بیٹسمین یونس خان کریز پر آئے جنہوں نے اظہر علی کے ساتھ 37 رنز کی شراکت قائم کی تاہم 56 رنز پر اظہر علی ہمت ہار گئے۔ وہ 30 رنز بناکر رنگنا ہیراتھ کے ہاتھوں میدان بدر ہوئے۔ کھانے کے وقفے تک پاکستان نے 3 وکٹ کے نقصان پر 59 رنز بنا لئے تھے۔
کھانے کے وقفے کے بعد مصباح الحق اور یونس خان نے ذمہ دارانہ انداز میں اننگز کو آگے بڑھایا اور دونوں کھلاڑیوں کے درمیان 100 رنز کی شراکت قائم ہوئی۔ 156 کے مجموعی اسکور پر مصباح الحق بھی 31 رنز بنا کر ہیراتھ کے ہاتھوں پویلین لوٹ گئے۔ مصباح الحق کے بعد یونس خان کا ساتھ نبھانے اسد شفیق کریز پر آئے جنہوں نے ذمہ دارانہ بیٹنگ کا مظاہرہ کرتے ہوئے 5 وکٹ پر 105 رنز کی شراکت قائم کی۔ یونس خان 133 اور اسد شفیق 55 رنز کے ساتھ کریز پر موجود ہیں۔ سری لنکا کی جانب سے دھمکیا پرساد اور رنگانا ہیرات نے 2،2 وکٹیں حاصل کیں۔